Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

40 برس قبل لاپتہ ہونے والے اسرائیلی فوجی کی لاش واپس مل گئی

اسرائیلی فوج کا کہنا  ہے کہ اس نے سنہ 1982 میں لبنان میں شامی فوج  اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران  لاپتہ ہونے والے تین فوجیوں میں سے ایک کی لاش ڈھونڈ نکالی ہے اور اس طرح اسرائیل کے لیے چالیس برس سے ’درد سر‘ بننے  والا یہ کیس اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکسن نے بدھ کو صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برسوں پر محیط ’اہم انٹیلی جنس آپریشن‘ کے بعد زیچارے باومل کی باقیات اسرائیل لائی  گئی ہیں۔
کرنل کونریکس نے یہ نہیں بتایا کہ لاش کہاں سے ملی اور اس کی واپسی کیسے ممکن ہوئی، بس یہ کہا کہ ایک ملک کی مدد سے ’فوجی کی باقیات کو ڈھونڈ نکالنے کا موقع ملا۔‘
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ لاپتہ اسرائیلی فوجی لاش روسی فوجیوں کو ملی تھی۔ 
نیویارک سے تعلق رکھنے والے امریکی شہری باومل لبنان کے ایک گاؤں سلطان یعقوب سے ایک فوجی مہم کے دوران اپنے پانچ ساتھیوں سمیت لاپتہ ہو گئے تھے۔ برسوں بعد شام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں دو فوجی زندہ حالت میں واپس آ گئے تھے، لیکن باقی تین فوجیوں کا کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔ 
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو عوام سے  ٹیلی وژن  کے ذریعے خطاب میں کہا کہ باومل کی باقیات یروشلم میں ان کے خاندان تک پہنچا دی گئی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ باومل’صیہونی جذبے سے سرشار‘ تھا اور یہی وجہ تھی کہ وہ جنگ کے لیے اسرائیل آئے۔ انہوں نے باومل کے والد کا بھی ذکر کیا کہ’ کس طرح مشکل سے وہ اپنے گمشدہ بیٹے کی تلاش میں دنیا بھر کے ملکوں کا سفر کرتے رہے۔‘
باومل کی بہن اوسنات ہیبرمین نے بن یامین نتن یاہو سے کہا کہ’میں نے اپنی والدہ کو کافی برس پہلے بتایا تھا ان کی تلاش کے لیے جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ کافی نہیں ہے۔ اس کے لیے ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو یہ کر گزرے اور آپ نے یہ کر دیا۔‘ 
اسرائیل میں مردوں کے لیے فوج میں نوکری کرنا لازمی ہے لہذا فوجیوں کی گمشدگی کافی جذباتی معاملہ سمجھا جاتا ہے۔
شام کے ایک سرکاری عہدیدار انور راجا نے کہا کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ (پی ایف ایل پی۔جی سی) نے گذشتہ برس لاپتہ ہونے والے تین اسرائیلی فوجیوں کی تلاش میں دمشق میں قبروں کی کھدائی کی تھی۔ جس کے بعد  فوجیوں کی باقیات کو شام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
سنہ 1982 میں اسرائیل کے لبنان پر حملے کے بعد چھڑنے والی جنگ میں اسرائیل کے 20 فوجی مارے گئے اور پانچ لاپتہ ہو گئے تھے۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ وہ باقی دو فوجیوں کو تلاش کرنے پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

شیئر: