Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موت کی جھوٹی خبر دینے والے کیلئے عطاءاللہ عیسی خیلوی کی نیک تمنائیں

 ***شاہد عباسی*** 
پاکستانی فوک موسیقی کے نامور گلوکارعطااللہ عیسیٰ خیلوی کے اپنی موت کی جھوٹی خبر پھیلانے والے شخص کو معافی دینے کے بعد پولیس سے بھی رہائی مل گئی۔
چند روز قبل پاکستان میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پرعطااللہ عیسیٰ خیلوی کے انتقال کرجانے کی خبر بہت تیزی سے پھیلی تھی جس پر پنجاب پولیس نے شعیب قیصرانی نامی نوجوان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔
شعیب قیصرانی ڈیرہ غازی خان میں تونسہ شریف کے علاقے ریتڑہ کا رہائشی اور بی اے کا طالب علم ہے۔
ریتڑہ پولیس ا سٹیشن کے ایس ایچ او فیاض خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ شعیب قیصرانی نامی نوجوان کوگزشتہ ہفتے حراست میں لیا گیا تھا جس نے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر شیئرکرنے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس کے مطابق نوجوان کا کہنا تھا کہ وہ عطااللہ عیسیٰ خیلوی کو پسند کرتے ہیں اورانتقال کی اطلاع سوشل میڈیا صارفین کو دینے میں ان کی بد نیتی شامل نہیں تھی بلکہ اظہار افسوس کرتے ہوئےخبر شیئر کی تھی۔ 
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ نوجوان کا موقف جاننے کے بعد انہوں نے گلوکار سے رابطہ کر کے واقعہ ان کے علم میں لائے، جس پر عطااللہ عیسیٰ خیلوی نے نوجوان کو معاف کر دیا جس کے بعد پولیس نے بھی نوجوان کو رہا کر دیا تھا۔
موت کی خبراس حد تک سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی کہ عطااللہ عیسیٰ خیلوی کو ویڈیو پیغام ریکارڈ کرانا پڑا جس میں انہوں نے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شائقین کو اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔ 
فیس بک پر نشر کئے گئے ویڈیو پیغام میں عطااللہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تمام کام معمول کے مطابق انجام دے رہے ہیں اور پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت 13 اپریل کو دبئی میں موسیقی کے پروگرام میں شرکت کریں گے۔
موت کی اطلاع تردیدی ویڈیو بیان اور اس سے متعلق بحث کو دیکھتے ہوئے پولیس نے خبر پھیلانے کے ذمہ دار فرد کی تلاش شروع کر دی تھی۔
اپنے گھر پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عطااللہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے افواہ اڑانے والے نوجوان کو معاف کر دیا ہے تاہم پولیس یقین دہانی کرائے کہ نوجوان آئندہ ایسا قدم نہیں اٹھائے گا۔
1991 میں تمغہ حسن کارکردگی پانے والے عطااللہ عیسیٰ خیلوی برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں۔
پاکستانی گلوکار سب سے زیادہ البمز ریکارڈ کرانے پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی اپنا نام درج کرا چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ 23 مارچ کو ہونے والی یوم پاکستان تقریب کے موقع پر انہیں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا ہے۔
 
 
 

شیئر: