Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذور لڑکی نے ”سعودی ایورسٹ“ سر کرلی

   بلجرشی : 30سالہ باہمت معذور سعودی لڑکی نے مملکت کے سب سے اونچے پہاڑ کی چوٹی سر کرلی۔سوسن عبداللہ نے چوٹی سر کرکے اہل وطن کو پیغام دیا کہ یقین محکم اور عمل پیہم کے بل پر انسان بڑی سے بڑی معذوری کو زیر کرسکتا ہے۔

سوسن عبداللہ نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2011ءکے دوران تعلیمی اسپتال کی میڈیکل لیب کے ایکسپرٹ کے طورپر کام کررہی تھی۔ اچانک اس کے ہاتھ سے ٹیسٹ کے نمونے گر گئے ۔ اسے چلتے ہوئے اپنے پیر میں بوجھل پن کا احساس ہوا۔ ضروری طبی معائنے کرائے ۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ تمہارے دماغ میں ایک عجیب و غریب قسم کا ٹیومر ہے۔ بعدازاں دماغ سے ٹیومر نکالنے کا آپریشن کرایا۔ جس کے بعد یادداشت جزوی طور پر ختم ہوگئی۔ اسے سمجھنے ، بات کرنے اور گفتگو کا احاطہ کرنے میں دشواری ہونے لگی۔چلنے میں مشکل اور دیکھنے میں بھی معذوری محسوس ہونے لگی۔ دایاں ہاتھ مفلوج ہوگیا۔تاہم عزم و ارادے کی بدولت وہیل چیئر سے نجات حاصل کرلی او ر پھر اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی۔
سوسن نے بتایا کہ اللہ تعالی نے اسے غیر معمولی طورپر عزم و ارادے کی دولت سے نواز رکھا ہے۔ یہی عزم اسے معذوری کو سر کرنے کی طاقت دے رہا ہے۔ والد نے بھی بڑی حوصلہ افزائی کی۔والدہ الزائمر کے مرض میں مبتلا ہیں اور سینے کے کینسر کا بھی علاج کرا رہی ہیں۔
سوسن کے مطابق اب وہ اپنے پیروں سے چلتی پھرتی ہے۔ سائیکل چلاتی ہے۔ ایکسرسائز کرتی ہے۔ 30کلو میٹر تک پیدل چل سکتی ہے۔ سعودی عرب کے متعدد پہاڑوں کی چوٹیاں سر کرچکی ہے۔ پہلے ابہا میں عقبہ القرون پھر بلجرشی میں جبل عقبہ حمیدة سر کرچکی ہے۔ حال ہی میں جبل النور کی چوٹی پر بھی جاچکی ہے۔ جلد ہی دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ کی چوٹی ایورسٹ کو سر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
                

شیئر: