Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساہیوال میں ہلاکتوں کے واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی ہدایت

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے  رواں برس جنوری میں ساہیوال میں ہلاکتوں کے واقعے کے متاثرہ مہرخلیل کے خاندان سے ملاقات کی ہے جبکہ اہل خانہ کو پنجاب حکومت کی طرف سے 3کروڑ کے امدادی چیک بھی دیئے ہیں ۔ بدھ کو اہل خانہ نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران جوڈیشل کمیشن بنانے،کیس کی جاری عدالتی کارروائی کو ساہیوال سے لاہور منتقل کرنے اور سی ٹی ڈی کی جانب سے اہل خانہ کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے کے مطالبات کئے۔اہل خانہ کے مطابق وزیراعظم نے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے ذیشان کے اہل خانہ کو وزیراعظم سے ملاقات کے لئے نہیں بلایا گیا۔  وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے،اس دوران انہوں نے سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے مہر خلیل کے بھائیوں،بچوںاور والد سمیت دیگر اہل خانہ سے ملاقات کی۔وزیراعظم نے اہل خانہ کو انصاف کی یقین دہانی کروائی۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے مہر خلیل کے بھائیوں مہر جلیل اور مہر جاوید کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیراعظم پاکستان سے تین مطالبات کئے ہیں کہ کیس کی عدالتی کارروائی اس وقت ساہیوال میں جاری ہے جس کے لئے ہمیں ساہیوال جانا پڑتا ہے جو کہ ہمارے لئے مشکل ہے۔عدالتی کارروائی کو ساہیوال سے لاہور منتقل کیا جائے،ہمارا دوسرا مطالبہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ تھا جبکہ تیسرا مطالبہ یہ تھا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے واقعہ کی درج ہونے والی ایف آئی آر کو ختم کروایا،وزیراعظم نے ہمارے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ان مطالبات پر عملی اقدام کرنے کی ہدایت کی،حکومت کی جانب سے ہمیں 3کروڑ مالیت کے 4چیک دئیے گئے ہیں50پچاس لاکھ کے دو چیک ہمارے والدہ اور والدہ کے نام ہیں جبکہ ایک ایک کروڑ کے دو چیک مہر خلیل کے بیٹے اور بیٹی کے نام دئیے گئے ہیں۔دونوں بھائیوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے مل کر انصاف کی امید پیدا ہوئی ہے۔جے آئی ٹی کی تحقیقات سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔دوسرے جانب سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے ذیشان کے اہل خانہ کو وزیراعظم سے ملاقات کے لئے بلایا ہی نہیں گیا۔ذیشان کے بھائی احتشام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  انہیں ملاقات کے لئے نہیں بلایا گیا،ہمارا وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔حکومت کو چاہے تھا ہمیں بھی بلاتے سانحہ ساہیوال میں ہمارے گھر کا سربراہ بھی ہلاک ہوا۔

شیئر: