Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے جیت کا مزہ چکھ ہی لیا، انگلینڈ کو شکست

کرکٹ ورلڈ کپ کے چھٹے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 14 رنز سے شکست دے دی۔
میچ آخری اوورز میں سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوا مگر وہاب ریاض نے ایک ہی اوور میں دو وکٹیں حاصل کر کے میچ کا پانسا پلٹ دیا۔ 
349 رنز کی ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 334 رنز بنا سکی۔ 
انگلینڈ کے پہلے آؤٹ ہونے والے بلے باز جیسن روئے تھے جو شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے، جیسن روئے نے ریویو لیا لیکن تھرڈ امپائر نے گواؤنڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے انھیں آؤٹ قرار دیا۔ 
انگلینڈ کی دوسری وکٹ 60 کے مجموعی سکور پر گری جب وہاب ریاض نے بیئرسٹو کو پویلین کی راہ دکھا دی، انھوں نے 32 رنز بنائے۔ 
مورگن 15ویں اوور میں نو رنز بنا کر محمد حفیظ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
سٹوکس 13 رنز پر کھیل رہے تھے مگر سرفراز احمد نے شعیب ملک کی گیند پر کیش پکڑ کر پولین کی راہ دکھا دی ۔
جوئے روٹ 107 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر کیچ آوٹ ہوگئے۔
بٹلر نے 103 رنز کی شاندار اننگ کھیلی مشکل وقت میں وہاب ریاض نے محمد عامر کی گیند پر کیچ پکڑ کر بٹلر کو پولین کی راہ دکھائی۔
معین علی 19،ووکس 21 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر ایک ہی اوور میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
آرچر ایک رنز بنا کر محمد عامر کی بال پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی اننگز 

ناٹنگھم میں ٹرنیٹ بریج کے میدان پر کھیلے جا رہے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 348 رنز بنائے۔ 
پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ نے 62 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 84 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں آٹھ چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ 
بابر اعظم اور کپتان سرفراز احمد نے بھی ذمہ دارانہ اننگز کھلی۔ بابر اعظم 63 اور سرفراز احمد 55 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہوئے۔
دیگر بلے بازوں میں امام الحق 44، فخر زمان 36، آصف علی 14،شعیب ملک 8 اور  وہاب ریاض چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
حسن علی اور شاداب خان دس ،دس رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ 
انگلیںڈ کی جانب سے معین علی نےاورکرس ووکس نے تین اور دو وکٹیں حاصل کیں۔ 
 

معین علی اور ووکس نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں

پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں ہیں حارث سہیل اور عماد وسیم کی جگہ شعیب ملک اور آصف علی کو کھلایا جا رہا ہے۔جبکہ انگلینڈ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے لئیم پلنکٹ کی جگہ پیسر مارک وڈ کر کھلایا گیا ہے۔
 ویسٹ انڈیز سے بدترین شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو پرستاروں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے مگرکپتان سرفراز احمد جیت کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ورلڈ کپ 1992 کے فارمیٹ پر کھیلا جا رہا ہے. یہی وجہ ہے کہ کچھ شائقین کرکٹ نے ویسٹ انڈیز سے شکست کا موازنہ 1992 کے ورلڈ کپ سے کیا جس میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے پہلے میچ میں شکست اٹھانا پڑی تھی اور فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو ہرا دیا تھا۔

انگلینڈ بمقابلہ پاکستان، ورلڈ کپ مقابلوں میں 

ورلڈ کپ کے اب تک کے 11 ایڈیشنز میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں 9 بار مدمقابل آئیں.
ان مقابلوں میں چار بار انگلینڈ کو جیت حاصل ہوئی اور چار بار ہی پاکستان نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔
ورلڈ کپ میں پاکستان اور انگلینڈ کا سب سے پہلا میچ 1979 میں لیڈز کے میدان میں ہوا جہاں انگلینڈ نے پاکستان کو 14 رنز سے شکست دی۔
دوسری مرتبہ 1983 کے ورلڈ کپ میں لارڈز میں دونوں ٹیمیں مدمقابل آئیں اس مرتبہ بھی انگلینڈ نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی۔ تیسری مرتبہ اسی ورلڈ کپ میں اولڈ ٹریفرڈ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے زیر کیا۔

محمد حفیظ نے 84 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی (فوٹو اے ایف پی)

چوتھی مرتبہ 1987 کے ورلڈ کپ میں  پنڈی کلب گراؤنڈ پر جیت پاکستان کا مقدر بنی اور 18 رنز سے انگلینڈ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان نے اسی ورلڈ کپ میں انگلینڈ کو نیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں بھی سات وکٹوں سے ہرایا۔
چھٹی مرتبہ 1992 کے ورلڈ کپ میں ایڈیلیڈ میں دونوں ٹیمیں ٹکرائیں مگر میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہوا۔
ساتویں بار اسی ورلڈ کپ میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں پھر سے فائنل میں آمنے سامنئے آئیں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان نے 22 رنز سے کامیابی حاصل کرکے ورلڈ کپ بھی اٹھایا۔
آٹھویں مرتبہ 1996 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنے ہوم گراؤنڈ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔
نویں مرتبہ 2003 کے ورلڈ کپ میں انگلیںڈ نے کیپ ٹاؤن میں 112 رنز سے پاکستان کو ہرایا۔
آئی سی سی رینکنگ کے مطابق اس وقت انگلیںڈ پہلے جبکہ پاکستان چھٹے نمبر کی ٹیم ہے۔ دونوں  کا ورلڈ کپ میچز میں مقابلہ برابر ہے۔
انگلینڈ کے پاس اگرچہ ہوم گرائونڈ کا اضافی پوائنٹ ہے مگر اب تک ورلڈ کپ ٹرافی سے محرومی انگلینڈ ٹیم کے اعصاب پر سوار ہے۔
دوسری جانب محمد عامر کا فارم میں آنا انگلش بیٹنگ لائن کے لیے کسی خطرے سے کم نہیں۔
 

شیئر: