Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفاعی بجٹ میں کٹوتی، معاشی استحکام یا کچھ اور؟

افواج پاکستان نے ہمیشہ ملک کے لے قربانی دی ہے۔
 افواج پاکستان کے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے کو حکومتی حلقے ملکی میعشت کے استحکام کے لئے کا ایک بڑا اور غیر معمولی فیصلہ قرار دے رہے ہیں جبکہ اپوزیشن ملکی دفاع پر کٹ لگائے جانے کو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دے رہی ہے۔
سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ نالائقی صرف ملکی دفاع پر نہیں بلکہ ہر غریب کے گھر کے بجٹ پر کٹ لگا بیٹھی ہے۔ 
 ٹوئٹر پر بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ کہاں رکے گا ؟ بے روزگاری اور مہنگائی سے پریشان عوام کو اب ملکی سلامتی کی فکر بھی لاحق ہوگی۔ 
نوازشریف نے مشکلات کے باوجود ملکی دفاع ، ملکی ترقی اور غریب کے پیٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔
 دوسری طرف وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ہم ملکی سلامتی اور دفاع سے غافل نہیں ۔ البتہ تم لوگوں کے سیاسی کھلواڑ سے معیشت کی روح کو لگنے والے زخموں کو بھرنے میں مصروف عمل ہیں۔ قومی سلامتی کے تمام ادارے وزیراعظم کے ساتھ مل کر منزل کی جانب گامزن ہیں۔
 فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہاکہ افواج پاکستان کا دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینا ملکی میعشت کے استحکام کے لے کا ایک بڑا اور غیر معمولی فیصلہ ہے ۔یہ افواج پاکستان کا وزیراعظم کی ایمانداری اور جذبے پر اعتماد ہے۔ 
 ’انشااللہ ملک کو ملکر مشکلوں سے نکالیں گے۔ افواج پاکستان نے ہمیشہ ملک کے لے قربانی دی ہے۔‘
 قوم لیڈرشپ کے شانہ بشانہ صبر اور حوصلے سے تمہاری نالائقی اور بے حسی کی قیمت ادا کر رہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہوگا اور تمہاری زبانیں ہمیشہ کیلئے بند ہو جائیں گی۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ کوئی معمولی اقدام نہیں ہے۔ ’ صرف سول ملٹری تعاون سے ہی پاکستان کو انتظامی اور معاشی مسائل سے نکالا جا سکتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ’ایک اہم ادارے کا وزیراعظم کی قیادت پر بھروسہ ظاہر ہوتا ہے۔‘
اس سے قبل فواد چوہدری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک کا دفاعی بجٹ دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے اس میں اضافہ ہوناچاہئے۔
 واضح رہے کہ پاکستان کی فوج نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے فوج کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا تھاکہ فوج نے یہ فیصلہ ملک کی نازک معاشی صورتحال کی وجہ سے کیا۔

شیئر: