Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اور اتحادیوں کا ایران سے تنازع مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

امریکی صدر ٹرمپ نے پیر سے ایران کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اے ایف پی
امریکہ اور اس کے اتحادیوں برطانیہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی حل پر زور دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو چاروں ممالک نے مشترکہ طور پر یہ بات کی ہے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کے بعد جاری کیے گئے بیان میں امریکہ نے کہا ہے کہ ’ہم ایران سے کہتے ہیں کہ وہ علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے مزید اقدامات سے گریز کرے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں پر زور دیتے ہیں۔‘
اس سے قبل امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے پیر کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان سے جدہ میں ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے بعد ازاں متحدہ عرب امارات کے حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں کے بعد مائیک پومپیو نے کہا کہ ’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اور اس خطے میں ایرانی چیلنج سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے عظیم اتحادی ہیں۔‘

ایران سے تنازع کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو سفارتی سطح پر خاصے متحرک ہیں۔ اے ایف پی

اے ایف پی کے مطابق چاروں ملکوں نے ایک بار پھر ایرانی حمایت یافتہ یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی ایئر پورٹ اور آئل ٹینکرز پر حملوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
خلیج کے حالیہ واقعات پر چاروں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ان حملوں سے عالمی پانیوں میں تجارت کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ جہازوں اور ان کے عملے کو عالمی پانیوں میں سے گزرنے بحفاظت گزرنے دینا ضروری ہے۔‘
ادھر ایران نے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی پابندیوں کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ’ہم امریکی پابندیوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور ہم نہیں سمجھتے کہ اس سے کوئی اثر پڑے گا۔‘

شیئر: