Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینئی میں پانی کا شدید بحران: ٹرین کے ذریعے پانی کی فراہمی شروع

پانی کی سپلائی کے لیے 50 ویگنوں پر مشتمل ایک سپیشل ٹرین چلائی گئی ہے۔
انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چینئی میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگيا ہے جس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ٹرین کے ذریعے پانی لانے کا انتظام کیا ہے۔
اس کے لیے 50 ویگنوں پر مشتمل ایک سپیشل ٹرین چلائی گئی ہے جو ویلور ضلع  کے علاقے جولارپیٹ سے 25 لاکھ ٹن پانی لے کر جمعہ کی دوپہر چینئی پہنچی۔
انڈین ریلویز کے حکام نے بتایا کہ ٹینکروں میں پانی بھرنے کا کام رات ایک بجے شروع ہوا اور ٹرین چینئی کے لیے صبح سات بجے کے بعد روانہ ہوئی۔
ریاستی وزیر نے چینئی کے ویلی وککم سٹیشن پر تقریباً 12 بجے پانی سے بھری ٹرین کا استقبال کیا۔ ٹرین کی ہرایک ویگن میں 55 ہزار لیٹر پانی بھرا گیا تھا اور یہ پانی چينئی شہر کی بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہے۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پراس سے متعلق چینئی واٹرکرائسس ہیش ٹیگ گردش کر رہا ہے۔
ایک صارف نے ٹرین کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، 'بالآخر چینئی کے لیے پانی کی ٹرین چل پڑی۔'

اس سے قبل تمل ناڈو کے وزیر اعلی کے پلانی سوامی نے ٹرین سے روزانہ ایک کروڑ لیٹر پانی سپلائی کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ چینئی میں پانی کے بحران پر قابو پایا جا سکے۔ انھوں نے کہا تھا ٹرین کے ذریعے  پانی سپلائی کے لیے 65 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق فی الحال چينئی واٹر سپلائی اور سیوریج بورڈ ریاستی دارالحکومت چینئی میں روزانہ ساڑھے 52 کروڑ لیٹر پانی فراہم کرتا ہے۔ جولار پیٹی سے پانی کی تازہ کھیپ سے موجودہ سپلائی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ چینئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر چولا ورم اور ریڈ ہلز کے ساتھ چیمبرم بککم جھیل بھی سوکھ چکی ہے جبکہ پوندی آبی ذخائر میں صرف 16 ملین کیوبک فٹ پانی رہ گيا ہے۔
واضح رہے کہ چينئی میں گذشتہ چار مہینوں سے پانی کا بحران جاری ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر 20 کروڑ لیٹر پانی کی کمی کا سامنا ہےجس سے غریب تو غریب امیر بھی متاثر نظر آتے ہیں۔
ماہرین پانی کے رواں بحران کو گذشتہ سال مون سون کے موسم میں بارشوں کی کمی کے ساتھ وسیع پیمانے پربغیرمنصوبہ بندی کے ترقیاتی پروجیکٹس اورغیرمنظم شہری منصوبہ بندی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

شیئر: