Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوڈ سٹریٹ میں موجود روشنائی دروازہ مرمت کے بعد بحال

والڈ سٹی لاہور اتھارٹی نے فوڈ سٹریٹ میں موجود لاہور کا تاریخی روشنائی دروازہ کی مرمت و بحالی کا کام مکمل کر کے اسے اصل حالت میں بحال کر دیا ہے.
موسمی شدت سے تباہ حال راڈ، بیرنگ، اور لکڑی کو اصل حالت میں تبدیل کیا گیا ہے. اب یہ دروازہ بند اور کھولا جا سکتا ہے.
چند روز پہلے روشنائی دروازے کا چھوٹا داخلی دروازہ شہر میں ہونے والی بارشوں کی شدت سے اکھڑ گیا تھا. یہ دروازہ برٹش دور میں تعمیر کیا گیا۔.
ڈائریکٹر کنزرویشن نجم الثاقب کا کہنا تھا کہ تاریخی عمارتوں کی اصل حالت میں بحالی کی ہر ممکن کوشش جاری ہے تاکہ ورثہ کو محفوظ رکھا جا سکے۔

اس سے قبل لاہور ہیریٹیج فائونڈیشن کے بانی عادل جاوید کا کہنا ہے کہ روشنائی دروازہ مناسب سیوریج کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی کمزور ہوچکا تھا۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’روشنائی گیٹ روشنیوں کا دروازہ مشہور تھا لیکن نامناسب توجہ نے اس دروازے پر اندھیرے ڈال دیے ہیں۔ اس علاقے میں سیوریج کا نظام ہے ہی نہیں، جس کی وجہ سے خستہ عمارتوں کی جڑیں کمزورہورہی ہیں۔اگر ہم نے مناسب بندوبست نہ کیا تو ہم یہ قیمتی ورثہ کھو دیں گے۔
ہم لوگ ورثے کی قدر نہیں کرتے ،یہی وجہ ہے کہ ہمیں بڑے بڑے پلازےاور مال تو نظر آتے ہیں لیکن لاہور کا تاریخی ورثہ منہدم ہوتا جا رہا ہے۔
روشنائی گیٹ کا شمارلاہور کے قدیم اور بلند ترین تاریخی دروازوں میں ہوتا ہے ۔ ان میں سے بیشتردروازے مغلیہ دورمیں شہرمیں داخل ہونے کی غرض سے بنائے گئےتھے۔ 

شہر کے گردبنی دیوار میں لگے یہ تیرہ دروازے مستی، کشمیری، شیرانوالہ، یکی، دہلی، اکبری، موچی، شاہ عالم، لوہاری، موری، بھاٹی، ٹیکسالی اور روشنائی کے ناموں سے جانے جاتے تھے۔ 
ان تیرہ مرکزی دروازوں میں سے اب صرف چھ خستہ حالت میں موجود ہیں جبکہ باقی یا تو مکمل طور پر منہدم ہو چکے ہیں یا اب محض نشان کے طور پر باقی ہیں۔
والڈسٹی اتھارٹی کے مطابق روشنائی دروازے کومغل اورسکھ دورمیں شاہی افراد کے لیے گزرگاہ کے طورپراستعمال کیا جاتا تھا۔ 
ایک وقت تھا جب دریائےراوی شاہی قلعہ اور بادشاہی مسجدتک پھیلا ہوا تھا تواس دروازے کوشہرمیں داخل ہونے والے راہگیروں اور مسافروں کو راستہ دکھانے کے لیے بھی روشن کیا جاتا تھا۔
بعد ازاں انگریز دور میں یہ ایک چھوٹا روشنائی دروازہ قلعے کے باہر تعمیر کیا گیا تھا جہاں آج کل فوڈ سٹریٹ ہے۔ اس دروازے کو زیادہ تر فوڈ سٹریٹ میں انے والے لوگ استعمال کرتے ہیں۔

شیئر: