Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنوڈن کی آپ بیتی اشاعت کے لیے تیار

ایڈورڈ سنوڈن کی کتاب کا نام ’پرمیننٹ ریکارڈ‘ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی حکومت کے خفیہ نگرانی کے منصوبے کو عوام کے سامنے لانے والے امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن اپنی کہانی ایک کتاب کی صورت میں شائع کروا رہے ہیں۔
ایڈورڈ سنوڈن کی کتاب کا نام ’پرمیننٹ ریکارڈ‘ ہے جو 17 ستمبر سے مارکیٹ میں دستیاب ہوگی اور جسے میک میلن پبلشرز نام کی برطانوی کمپنی شائع کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن امریکی ایٹیلیجنس کے علاوہ امریکہ کے قومی سکیورٹی کے ادارے میں بھی کام کر چکے ہیں۔ امریکی حکومت کی جانب سے ملک کے اندر اور باہر لوگوں کے فون، میسیجز اور ای میلز پر نظر رکھنے کے منصوبے کی معلومات لیک کرنے کے بعد سے ان کے خلاف مقدمات درج ہوئے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے روس میں پناہ لے لی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایڈورڈ سنوڈن کے خلاف امریکہ میں جاسوسی کے مقدمات درج ہیں جس کی بنا پر انہیں کئی سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
کتاب شائع کرنے والی کمپنی کے چیف ایکزیکٹیو افسر جون سارجنٹ نے ایک بیان میں کہا، ’ایڈورڈ سنوڈن نے 29 سال کے عمر میں فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ اپنے مستقبل کو اپنے ملک کی فلاح کے لیے داؤ پر لگا دیں گے۔‘
جون سارجنٹ نے مزید کہا کہ ’انہوں نے ایسا کر کے بے پناہ ہمت کا مظاہرہ کیا ہے اور آپ پسند کریں یا نہ کریں ان کی کہانی بہترین ہے۔‘
اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو میں ایڈورڈ سنوڈن نے امریکی حکومت کے خفیہ نگرانی کے منصوبے کے بارے میں کہا ہے کہ ’اب ہم جو بھی کرتے ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے، اس لیے نہیں کہ ہم اسے یاد رکھنا چاہتے ہیں، بلکہ اس لیے کہ ہمیں اس کو بھولنے کی اجارت نہیں۔ مجھے سب سے زیادہ افسوس اس بات پر ہے کہ ایسا نظام بنانے میں میرا بھی ہاتھ ہے۔‘

امریکہ کا خفیہ نگرانی کا منصوبہ

ایڈورڈ سنوڈن کی لیک کی ہوئی معلومات سب سے پہلے جون 2013 میں برطانوی اخبار ’دا گارڈین‘ میں شائع ہوئیں جن میں بتایا گیا تھا کہ امریکہ میں قومی سکیورٹی کا ادارہ ’نیشنل سکیرٹی ایجنسی‘ کروڑوں امریکیوں کے ٹیلیفون ریکارڈ کر رہا ہے۔
اس کے بعد ’دا گارڈین‘ اور امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے خبر شائع کی کہ نیشنل سکیورٹی ایجنسی فیس بک، یاہو، مائیکروسوفٹ اور گوگل سے صارفین  کی معلومات لے رہی ہے۔

شیئر: