Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں خواتین کا آزادانہ سفر بڑی پیش رفت قرار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی اور مشیر ایوانکا ٹرمپ نے سعودی عرب میں خواتین کے حقوق سے متعلق اصلاحات کا خیر مقدم کیا ہے ۔
 ایوانکا ٹرمپ نے ٹوئٹ کی کہ ’سعودی عرب میں اصلاحات کا اعلان جس میں گارڈین شپ سسٹم ختم کرکے خواتین کو اپنے مرد سرپرست سے اجازت کے بغیر پاسپورٹ کے حصول ،سفر اور کام کرنے کی اجازت دی گئی مملکت میں بڑی پیش رفت ہے‘ ۔
انہوںنے یہ بھی کہا کہ’ اس طرح کے مزید اقدامات کی ضرورت ہے‘ ۔
 برطانوی اخبار گارجین نے بھی اپنی رپورٹ میں سعودی عرب میں خواتین کی آزادی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو غیر معمولی اہمیت کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کی طرف سے حکومت کے اقدام کو غیر معمولی طور پر سراہا جا رہا ہے۔
 واضح رہے کہ سعودی حکومت نے پہلی مرتبہ خواتین کو مرد سرپرست کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی ہے۔
سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق سعودی خواتین کو پاسپورٹ حاصل کرنے یا بیرون ملک سفر کرنے کے لیے مرد سرپرست کی اجازت حاصل نہیں کرنی پڑے گی۔
احکامات کے بعد سے اب خواتین21 سال کی عمر کو پہنچنے پر پاسپورٹ بغیر کسی مرد سرپرست کی اجازت کے حاصل کر سکیں گی۔
واضح رہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت سعودی حکام خواتین کو زیادہ سے زیادہ حقوق دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خواتین کو کسی پابندی کے بغیر بیرون ملک جانے کی اجازت دینا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
شاہی حکم نامے کے مطابق ہر درخواست جمع کروانے والے سعودی شہری کو پاسپورٹ جاری کر دیا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق حکم نامے میں کسی مخصوص صنف کا حوالہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی خواتین پر لگائی گئی پابندیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
خواتین کا آزادانہ سفر کرنے کا معاملہ کچھ عرصے سے شوریٰ کونسل میں زیر بحث تھا۔خواتین کا آزادانہ سفر کرنے کا معاملہ کچھ عرصے سے شوریٰ کونسل میں زیر بحث تھا۔ شوریٰ کی رکن ڈاکٹر اقبال دارنداری خواتین پر بیرون سفر پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے بات کرتی رہی ہیں۔
ڈاکٹر اقبال دارنداری سمجھتی ہیں کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کے بعد سعودی حکومت کا یہ فیصلہ درست سمت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں انصاف پسند ہوں۔ اور روایات اور طور طریقوں کی غلط ترجمانی اور مذہب کی محدود سمجھ کی وجہ سے کچھ خواتین کے ساتھ بے حد ناانصافی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں عورتوں کا نقصان ہوتا ہے۔‘
 

شیئر: