Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں ’پاکستان مخالف، اکھنڈ بھارت‘ کے بینرز کا معمہ

انڈین سوشل میڈیا صارفین نے ان بینرز کو اپنی فتح کے طور پر دیکھا۔ تصویر ٹویٹر
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کے مطابق ’مہا بھارت‘ کے بینرز آویزاں کیے گئے جن کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ نے بینرز اتار دیے اور اب پولیس اس معاملے کی تحقیق کر رہی ہے۔
دوسری طرف اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بینر کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے انہیں تاخیر سے ہٹانے پر دارالحکومت کے ڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن سے 24 گھنٹے کے اندر اندر وضاحت طلب کی ہے۔
اسلام آباد کے رہائشی ساجد نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں سیکٹر ایف 6 میں نیشنل پریس کلب کے سامنے لگے بینرز کی نشاندہی کی گئی تھی۔
ان بینرز پر ’مہا بھارت‘ کی طرف ایک اور قدم کی تحریر انگریزی حروف میں درج تھی۔ اس بینر پر انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے ایک ٹویٹ کا سکرین شاٹ بھی لگایا گیا تھا جس میں انڈین شیو سینا کے راہنما سنجے راوت کا لوک سبھا میں دیا گیا اکھنڈ بھارت کا بیان درج تھا۔
اسی بینر میں جنوبی ایشیا کا نارنجی رنگ کا نقشہ بھی ہے، جس پر آر ایس ایس کے کارکنان کے لباس یعنی خاکی نیکر میں ملبوس ایک شخص کا خاکہ بنا ہوا ہے۔ اس کے نیچے ایک تحریر درج ہے: ’اکھنڈ بھارت، اصل دہشت۔‘
تاہم یہ الفاظ اتنے چھوٹے ہیں کہ دور سے دیکھنے پر شاید دکھائی نہیں دیتے۔ 
شہری ساجد نے اپنی ویڈیو میں نہ صرف اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھایا بلکہ تمام پاکستانیوں پر بھی بات کی ہم اپنی ذات کے علاوہ نہیں سوچتے۔
ویڈیو کا سوشل میڈیا پر آنا تھا کہ چاروں طرف وائرل ہو گئی۔ انڈین سوشل میڈیا صارفین نے بھی اسے اپنی فتح کے طور پر دیکھا۔
شہری نے کوہسار پولیس سٹیشن کو ان بینرز کے بارے میں آگاہ کیا جس کے بعد پولیس نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر بینرز اتار لیے۔
اس حوالے سے ایس ایچ اور تھانہ کوہسار سب انسپکٹر رزاق نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینر اتار لیے گئے ہیں اور تحقیقات ہو رہی ہیں کہ یہ بینرز لگانے والے کون تھے۔ تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات بناتے سے گریز کیا۔ 
سوشل میڈیا صارفین نے ڈی سی اسلام آباد سے بھی ناراضی کا اظہار کیا اور انھیں کہا کہ پاکستان مخالف بینر لگانے والوں کو گرفتار کیا جائے۔
روبا علی نے لکھا کہ یہ بینر اسلام آباد میں لگے ہیں تو کیا لکھوں کہ کشمیر کو بچاؤ یا پاکستان کو بچاؤ؟

ثنا نامی صارف نے لکھا کہ یہ بینرز کس نے چھپوائے، کس نے لگائے اس کی تحقیقات ہونی چاہییں۔ انھوں نے لکھا کہ سیف سٹی کیمروں والے کہاں سوئے پڑے ہیں؟
 

شیئر: