Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’کیا میں عرفات میں ہوں، خواب تو نہیں دیکھ رہا ‘‘

 رب کریم نےدعائیں سن لیں،مجھے یہاں پہنچا دیا،یہ کہتے ہوئے عبدالصمد کی آنکھیں بھر آئیں(فوٹو:اردو نیوز)
’’آج کے دن کے بارے  میں برسوں سے سوچتا تھا کہ کیا میں یہاں جاسکتاہوں ؟ کیا میرے نصیب میں یہا ں آنا  لکھا ہو گا ۔ یہاں آکر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ میں کہیں خواب تو نہیں دیکھ رہا ۔ ساری زندگی پولیس میں سیکیورٹی آفیسر کے طور پر نوکری کرکے اتنے پیسے نہیں جمع کر سکا تھا  کہ زندگی کااہم فریضہ ادا کرسکوں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جب بچے کمانے لگے تو انہوں نے میرے خواب کو عملی جامہ پہنایا‘‘ ان خیالات کے ساتھ اوکاڑہ کے عبدالصمد خان نے میدان عرفات میں جبل الرحمہ کے سائے میں  اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے دل کی بات کہی ۔ 
میدان عرفات میں دنیا بھر سے آئے لاکھوں فرزندان اسلام  حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کیلئے جمع ہیں  ۔ جبل الرحمہ جسے عرفات کی پہاڑی بھی کہتے ہیں کے اوپر اور اطراف میں حد نگاہ تک سر ہی سر دکھائی دے رہے ہیں ۔ یہ وہ میدان ہے جو سال بھر میں ایک ہی دن کیلئے آباد ہوتا ہے۔ 

پاکستان کے شہر اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے عبدالصمد نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا’’میں ہمیشہ یہ سوچتا تھا کہ کیا کبھی میں اس قابل ہوسکوں گاکہ میدان عرفات میں پہنچ سکوں ۔ آج ایسا لگتا ہے کہ رب کریم نے میری دعائیں سن لیں اور مجھے یہاں پہنچا یاـ‘‘ ۔ یہ کہتے ہوئے حاجی عبدالصمد کی آنکھیں بھر آئیں ۔ پر نم آنکھوں کو صاف کرتے ہوئے انہوں نے جبل الرحمہ کی جانب دیکھا اور کہا ’’دعا ہے کہ رب کریم ہماری مغفرت فرمائے اور ہماری دعائوں کو قبول کرے ‘‘
سیالکوٹ سے آنے والے ایک اور حاجی قاری عبدالجیل نے کہا آج کے دن میں نے عالم اسلام کے اتحاد اور وطن عزیز کے استحکام کے لئے دعائیں کی ۔ اس وقت پاکستان جن مشکل حالات سے گزر رہاہے دعا ہے کہ رب کریم ہمارے ملک کو جلد بحرانوں سے نکالے اور ترقی دے تاکہ عوام بھی اس کے ثمرات سے مستفیض ہوسکیں ۔انکا کہنا تھا کہ گزشتہ برس عمرہ ادا کرنے کا موقع ملا اس وقت یہ دعا کی تھی کہ رب کریم فریضہ حج کی سعادت بھی عطا فرمادے اور محض ایک برس بعد ہی مجھے یہ سعادت نصیب ہوگئی ۔ 
حج کے انتظامات کے حوالے سے قاری عبدالجیل کا کہنا تھا کہ لاکھوں افراد ایک محدود مقام پر جمع ہیں اس حوالے سے کئے جانے والے انتظامات مثالی ہیں جنکی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ یہاں ہمیں کسی قسم کی دشواری نہیں ۔ بس ایک ہی دعا ہے کہ رب تعالی ہمارے ملک کو استحکام اور وطن دشمنوں کو انکے عزائم میں ناکام کرے ۔ 

شیئر: