Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جاپانی شہنشاہ کو جنگ پر پچھتاوا‘

ایک اعلیٰ سابق افسر کے مطابق جاپان کے سابق شہنشاہ چاہتے تھے کہ جنگ پر اپنے پچھتاوے کا اظہار کرے (فوٹو:اے ایف پی)
دوسری عالمی جنگ کے بعد سابق جاپانی شہنشاہ ہیروہیٹو چاہتے تھے کہ یوم آزادی کے موقع پر جنگ کے بارے میں اپنے افسوس اور پچھتاوے کا اظہار کریں تاہم اس وقت کے وزیراعظم نے ان کو ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔
خبررساں ایجسنی اے ایف پی کے مطابق جاپان کے میڈیا نے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے۔
جاپان کے ریاستی امور کے محکمے ایمپیرئل ہاؤس ہولڈ ایجنسی کے اس وقت کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنی ایک کتاب میں 1949 سے 1953 تک جاپانی شہنشاہ کے ساتھ اپنی بات چیت کا ذکر کیا ہے۔
کتابی شکل میں مرتب کی گئی ان دستاویزات کے مطابق جاپانی شہنشاہ نے 1952 میں کہا تھا’ چاہے کچھ بھی ہو میں اپنی تقریر میں پچھتاوے کا لفظ استعمال کروں گا۔‘
تاہم اس وقت کے وزیراعظم شیگیرو یوشیدہ عوامی سطح پر اس  پچھتاوے کے اظہار کے خلاف تھے، انہوں نے جاپانی شہنشاہ کو کہا تھا کہ ’اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ عوام سمجھیں گے کہ جاپان کے شہنشاہ جنگ شروع کرنے کے ذمہ دار ہیں‘۔
ان کی تقریر سے افسوس اور پچھتاوے کے الفاظ حذف کر دیئے گئے تھے۔

جاپان کے نئے شہنشاہ کہا ہے کہ جنگ کی تباہ کاریاں کبھی نہیں دہرائی جائے گی (فوٹو:اے ایف پی)

ہیروہیٹو جو 1989 میں انتقال کر گئے تھے، موجودہ شہشاہ کے دادا ہیں جن کی تاج پوشی گذشتہ مئی میں ہوئی تھی۔
ہیروہیٹو جاپان کے مقبول شہنشاہ تھے، عوام ان کو پوجنے کی حد تک چاہتے تھے۔ وہ 1930 سے 1940 تک جاپان کے کمانڈر ان چیف بھی رہے تھے۔
کچھ سکالرز اور خاص طور پر امریکی سکالرز میں سابق جاپانی شہنشاہ ہیروہیٹو کو جنگ کرنے کا موردالزام ٹھرانے کا معاملہ آج تک زیربحث ہے، وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ شہنشاہ فوج کے کٹھ پتلی نہیں تھے بلکہ ایک مضبوط کمانڈر تھے جو امریکی تعاون سے اپنے خلاف کارروائی سے بچ گئے۔ 
جاپان میں آج بھی جنگ پر پچھتاوے کا سوال ایک حساس معاملہ ہے۔ 
دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے دن کی یاد کے موقع پر جاپان کے نئے شہنشاہ نے ماضی میں جنگ کی صورتحال پر اپنے پچھتاوے کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ جنگ کی تباہ کاریاں کبھی نہیں دہرائی جائیں گی۔

شیئر: