Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطین کا نام ہٹانے پر عرب لیگ برہم

عرب لیگ نے مشرق وسطیٰ کے مقامات کی فہرست سے فلسطین اور اسکی اتھارٹی کا نام حذف کرنے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا ۔ سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کی طرف سے ایک اور معاندانہ عمل ہے۔ امریکن انتظامیہ فلسطینی کازکے خاتمے کے لئے لامتناہی کاررائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عرب لیگ کے معاون سیکریٹری جنرل برائے امور فلسطین ڈاکٹر سعید ابو علی نے منگل کو اعلامیہ جاری کرکے کہاکہ عرب ممالک امریکی دفتر خارجہ کےاقدام کو مسترد کرتے ہیں۔تمام بین الاقوامی تنظیموں اور فور مز پر اس کی مخالفت کریں گے۔ القدس سے لیکر مشرق قریب میں پناہ گزینوں کے روزگار کے لئے قائم عالمی ایجنسی اونروا کو مٹانے سمیت امریکہ کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔

عرب ممالک امریکی دفتر خارجہ کےاقدام کو مسترد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سعید ابو علی نے کہا کہ دنیا کی بھاری اکثریت امریکی دفتر خارجہ کے نئے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ بیشتر ممالک فلسطینی حقوق کی حمایت کررہے ہیں اور وہ ایک سے زائد مرتبہ عالمی فورمز پر بین الاقوامی قانون کی پابندی کی تاکید کرچکے ہیں۔دنیا کے بیشتر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کئے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں۔ دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔امریکی انتظامیہ اپنی مخالفانہ کارروائیوں کے ذریعے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے۔

 

عرب لیگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی دفتر خارجہ کے مخالفانہ اقدامات کا کوئی قانونی اثر مرتب ہوگا اور نہ ہی اس کی وجہ سے زمینی حقائق تبدیل ہونگے۔امریکہ کے ان اقدامات سے اسرائیلی پالیسیوں کے لئے مکمل جانبداری کے مزید ثبوت سامنے آرہے ہیں۔
معاون سیکریٹری جنرل عرب لیگ نے کہا کہ امریکہ کا نیا اقدام اس کے سابقہ اقدامات کی طرح پوری دنیا اور عرب ممالک کی طرف سے مسترد کردیا گیا ہے۔امریکہ کے اس اقدام سے فلسطینی عوام کے عزم پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ اس کے قائدین خودمختاری اور اپنی ریاست کی تعمیر و تشکیل کے کام کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنا مشن جاری رکھیں گے۔ عرب عوام پورے عزم و ارادے کے ساتھ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی ان کے ساتھ ہیں۔

شیئر: