Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غلط امپائرنگ کرنے والے امپائرز کی چھٹی

ایشز سیریز کے پہلے میچ میں جوئیل ولسن کے آٹھ فیصلے غلط ثابت ہوئے، فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ میں جاری ایشز سیریز کے دوران امپائرنگ کا معیار زیر بحث ہے اور تیسرے میچ کے دوران فیلڈ امپائرز کے کئی فیصلے تنقید کی زد میں ہیں، جس کے بعد ایشز سیریز کے باقی میچوں کے لیے نئے امپائرز کا تقرر کر دیا گیا ہے۔
ہیڈنگلے ٹیسٹ میں امپائرنگ کرنے والے ویسٹ انڈیز کے جوئیل ولسن اور نیوزی لینڈ کے کرس گیفنی ناقص امپائرنگ کرنے پر ایشز سیریز سے باہر ہو گئے ہیں۔ ویسٹ انڈین امپائر جوئیل ولسن نے لیڈز ٹیسٹ کے دوران کئی غلطیاں کیں جس میں میچ کے ہیرو بین سٹوکس کو 131 کے سکور پر آوٹ نہ دینا بھی شامل ہے جس کی وجہ سے پورے میچ کا پانسہ ہی پلٹ گیا۔

ایشز سیریز کے  پہلے میچ کے پہلے دن  امپائر علیم ڈار اور جوئیل ولسن نے سات غلط فیصلے دیے تھے، فوٹو: اے ایف پی

ولسن کے ساتھی امپائر کرس گیفنی کے اس میچ میں سات فیصلے تھرڈ امپائر نے غلط قرار دیے۔ 
اب ایشز سیریز کے اولڈ ٹریفورڈ  اور اوول میں ہونے والے باقی دو میچوں میں ولسن اور گیفنی کی جگہ جنوبی افریقہ کے ماریاس ایراسموس اور سری لنکا کے روچیرا پلینگرج امپائرنگ کے فرائض سر انجام دیں گے۔
خیال رہے کہ ہیڈنگلے ٹیسٹ میں امپائر جوئیل ولسن کی جانب سے بین سٹوکس کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ نہ دینے کے فیصلے پر سابق آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھی تنقید کی تھی۔
اگر امپائر بین سٹوکس کو آوٹ دے دیتے تو میچ کا فیصلہ آسٹریلیا کے حق میں چلا جاتا کیونکہ اس وقت کریز پر انگلینڈ کے بلے بازوں کی آخری جوڑی موجود تھی۔
انگلینڈ میں جاری ایشز سیریز کے پہلے میچ میں جوئیل ولسن کے مجموعی طور پر ریکارڈ آٹھ فیصلے ریویو پر غلط ثابت ہوئے۔

آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے بین سٹوکس کو آوٹ نہ دینے کے فیصلے پر تنقید کرنے سے انکار کیا تھا، فوٹو: اے ایف پی

ہیڈنگلے ٹیسٹ کے آخری لمحات میں ولسن نے نیتھن لیون کی بین سٹوکس کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل مسترد کر دی تھی، تاہم ری پلے میں دکھایا گیا کہ بین سٹوکس لیون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ تھے۔
ایشز سیریز کے  پہلے میچ کے پہلے دن پاکستانی امپائر علیم ڈار اور ویسٹ انڈیز کے جوئیل ولسن نے مجموعی طور پر سات غلط فیصلے دیے تھے۔
واضح رہے کہ جوئیل ولسن کو اس سال جولائی میں  آئی سی سی کے ایلیٹ امپائرز کے پینل میں شامل کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سال انگلینڈ میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے فائنل کے بعد کرکٹ میں امپائرنگ کا معیار کرکٹ شائقین اور ماہرین کی سخت جانچ پڑتال کی زد میں ہے۔ ورلڈ کپ کے فائنل میں سری لنکن آن فیلڈ امپائر کمار دھرما سینا نے انگلینڈ کو اوور تھرو پر ایک اضافی قیمتی رن دے دیا تھا جس کی بدولت انگلینڈ 50 اوورز کا میچ برابر کرنے اور اسی بنیاد پر ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوا۔
بعد میں دھرما سینا نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا تھا۔
لیڈز کے میچ کے بعد آسٹریلیا کے کپتان ٹم پین نے کہا تھا کہ وہ آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے ریویو لینے کی ذمہ داری کسی اور کو دینے پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم پین نے امپائر ولسن کی جانب سے بین سٹوکس کو آؤٹ نہ دینے کے فیصلے پر تنقید کرنے سے انکار کیا تھا۔
 خیال رہے کہ انگلینڈ میں جاری ایشز سیریز کے پہلے تین میچوں کے دوران قریباً 50 فیصلوں پر ریویو لیا گیا جن میں سے 19 فیصلے تھرڈ امپائر نے واپس کر دیے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں