Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بھوکوں کے منہ سے نوالے چھینے جارہے ہیں‘

صنعاء میں عوام شدید غذائی قلت کا شکار ہیں ۔ 
یمن میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یمنی متاثرین کے لئے بھیجی جانے والی امدای اشیاء کے لوٹ مار کے واقعات سامنے آئے ہیں ۔
 العربیہ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق یمنی متاثرین کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے لوٹ مار کا بازار گرم ہے جس سے انہیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اشیائے خورونوش پر قبضہ کئے جانے سے شہر کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
صنعاءمیں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں جب عوام شدید غذائی قلت کا شکار ہیں انہیں عالمی اداروں کی جانب سے بھیجی جانے والی اشیائے خورونوش نہیں مل رہیں ۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے لوٹ مار کا بازار گرم ہے

 ’حوثی باغی ان اشیاءکولوٹ لیتے ہیں اسے وہ اپنے حلقوں میں انہیں تقسیم کرنے کے بعد بچ جانے والے غذائی ذخیرے کو مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں ۔ جنگ کی وجہ سے لوگوں کی معاشی حالت ایسی نہیں کہ وہ گراں نرخوں پر مارکیٹ سے اشیائے خورونوش خرید سکیں ۔ عالمی اداروں کو اس جانب توجہ دینی چاہئے تاکہ حوثیو ں کی جانب سے جاری لوٹ مار کے اس سلسلے کو روکا جاسکے‘ ۔
و اضح رہے کہ عالمی غذائی پروگرام کی جانب سے بھی حوثیوں کی لوٹ مار پر رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر عالمی ادارے کی نگرانی میں ارسال کی جانے والی امدادی اشیاءحوثیوں کی لوٹ مار سے محفوظ نہیں ۔ عالمی ادار ے نے اس لوٹ مارکے حوالے سے کہا تھا کہ ’بھوکوں کے منہ سے نوالے چھینے جارہے ہیں‘۔

صنعا ءکے عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔

جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حوثیوں کے زیر قبضہ علاقے صنعا ءکے عوام انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ موجودہ حالات کے سبب وہاں روزگار مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے ۔ اشیائے خورونوش کے علاوہ دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہو چکا ہے کہ وہ عام آدمی کی طاقت سے باہر ہو چکی ہیں ۔
حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں رہنے والی یمنیوں کا کہنا ہے کہ عالمی ادارے اس جانب فوری توجہ دیں ۔ حوثی منصوعی غذائی قلت پیدا کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں جو کسی بھی وقت بڑے انسانی سانحہ کا سبب بن سکتا ہے ۔ 

شیئر: