Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویتی جیل میں شاطر قیدی نیٹ ورک چلاتا رہا؟

ملزم سائنٹفک بنیادوں پر وارداتیں کرتا رہا ہے
کویتی جیل میں ایک قیدی حکمراں خاندان ، ملک کی معروف شخصیات،علماءاور فنکاروں کا روپ دھار کر وارداتیں کرتا رہا۔
کویتی جریدے القبس کے مطابق شاطر قیدی نے جیل میں موجود قیدیوں کو لوٹنے کے لیے مختلف حربے استعمال کئے۔وہ منفرد نمبر والا موبائل استعمال کر کے یہ تاثر دیتا کہ وہ انتہائی اہم شخصیت کا مالک ہے ۔
 پر آسائش گاڑیوں کے ذریعے تحائف بھیجتا ، کبھی کسی اہم شخصیت کا روپ دھار کر قیدیوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتا ۔ فنکاروں کی آواز میں بات چیت کرتا ۔
 ذرائع نے بتایا کہ ملزم سائنٹفک بنیادوں پر وارداتیں کرتا رہا ہے ۔وہ کسی بھی شخص کو اپنے جال میں پھنسانے سے پہلے اس سے متعلق معلومات جمع کرتا رہا ہے ۔خاص طور پر اس امر کا پتہ لگاتا رہا ہے کہ فلاں شخص کا دلچسپ مشغلہ کیا ہے اور اس کی پسند کیا ہے ۔

ملزم  جیل سے باہر سماجی تعلقات کا جال بچھائے ہوئے تھا۔

 کئی لوگوں کو 50ہزار دینا رسے زیادہ مالیت کی قیمتی گھڑی تحفے کے طور پر پیش کرنے کا بھی جھانسہ دیا۔وہ پہلی مرتبہ اپنے شکار کی کسی خواہش مفت پوری کر دیتا پھر ان سے بھاری رقم ہتھیا لیتا۔
ملزم نے جیل سے باہر اپنے 4 ساتھی تعینات کر رکھے تھے ۔وہ بڑے پیمانے پر سماجی تعلقات کا جال بچھائے ہوئے تھا۔ اس نے متاثرین کو جعلی بینک گارنٹیاں بھی پیش کیں۔ 
ملزم منی لانڈرنگ کے الزام سے بچنے کے لیے قیدیوں کے اکاﺅنٹ ترسیل زر کے لئے استعمال کرتا رہا ۔
کویتی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی متاثرین کے ساتھ دوران تفتیش پتہ چلا کہ وہ خود شاطر ملزم کے کھیل کا حصہ ہیں۔
کویتی وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح نے ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران سامنے آنیوالی تمام شخصیات کو تفتیش میں شامل کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔ ان میں فوجی اہلکار اور افسران شامل ہیں ۔ پتہ چلایا جائےگا کہ آیا وہ شاطر ملزم کے کھیل کا حصے تھے یا نہیں ؟بعض پر شبہ ہے کہ وہ ساز باز میں شریک ہیں ۔
 

شیئر: