Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شارجہ میں ہسپتال پر چار لاکھ درہم ہرجانہ

بلیسی علاج سے قبل اپنے شوہر، بچوں کے ساتھ شارجہ میں مقیم تھیں۔ فوٹو: بشکریہ گلف نیوز
شارجہ کی عدالت نے ایک میڈیکل سینٹر کو طبی لاپرواہی کے باعث ہلاک ہونے والی نرس کے لواحقین کو چار لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ڈاکٹر سنی میڈیکل سینٹر اور اس کے ڈاکٹر درشن پربھات راجا رام جنہوں نے بھارتی مریضہ کا علاج کیا تھا جوغلط انجکشن باعث الرجی اور بعدازاں بے ہوش ہونے کے بعد ہلاک ہوگئی تھی۔
گلف نیوز کے مطابق عدالت نے ہلاک ہونے والی نرس 32 سالہ بلیسی ٹام جو شارجہ یونیورسٹی اسپتال میں خدمات انجام دے رہی تھی اور بھارتی ضلع کولم کی رہائشی تھی۔
بلیسی نے سینے میں انفکیشن کے علاج کے لیے نومبر 2015 میں شارجہ کے اس پرائیویٹ کلینک سے رابطہ کیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں ڈاکٹر سنی میڈیکل سینٹر اور اس کے ڈاکٹر درشن پربھات راجا رام جنہوں نے انڈین مریضہ کا علاج کیا تھا، کے شوہر جوزف ابراہم کو معاوضے کے طور پر دو لاکھ اور قانونی اخراجات کی مد میں دو لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بلیسی کے شوہر ابراہم کو معاوضے کے طور پر دو لاکھ اور قانونی اخراجات کی مد میں دو لاکھ درہم عدالتی حکم پر ملیں گے

اطلاعات کے مطابق بلیسی کو ڈاکٹر نے لازمی ٹیسٹ کے لئے خوراک کے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن دیا تھا۔ اس طبی لاپرواہی اور دوا کے ری ایکشن کے سبب مریضہ بے ہوش ہوگئی۔
ایک سرکاری تحقیقات کے مطابق ، انھیں ہنگامی علاج کے لئے شارجہ کے القصیمی اسپتال لے جایا گیا لیکن چند ہی گھنٹوں میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
ہسپتال کے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلیسی کی موت کارڈیک جھٹکوں کے باعث ہوئی۔ علاج سے قبل بلیسی شارجہ میں اپنے دو بچوں اور شوہر کے ساتھ رہ رہی تھی۔ تمام تر تفصیلات جمع ہونے کے بعد 17جون کو شارجہ کی عدالت میں کیس پیش ہوا اور مقدمے میں سینٹراور ڈاکٹر کو قصور وار پایا گیا۔
واضح رہے کہ لواحقین نے ایک ملین درہم کا معاوضہ طلب کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق عدالت نے شوہر اور اس کے دو بچوں کے درمیان معاوضے کی رقم بانٹنے کا حکم دیا ہے۔
بلیسی کے وکیل نے کہا تھا کہ ’ڈاکٹر نے عرب امارات چھوڑ دیا ہے اور وہ بھارت میں مقیم ہے، اس لیے مزید کارروائی انڈین میڈیکل کونسل اور انٹرپول کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔‘                             
 

شیئر: