Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وٹس ایپ میسج کو سنجیدہ لے لیا؟

پاکستان کے وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے سری لنکن کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے سے متعلق ٹویٹ کا سوشل میڈیا پر کافی مذاق اڑ رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے یہ بات بغیر کسی تصدیق کے کہہ ڈالی ہے۔
فواد چوہدری کو وٹس ایپ پر بھیجے گئے مبینہ میسج کا سکرین شاٹ ٹوئٹر پر ’پوکر شیش‘ نامی ایک صارف نے لگایا اور ساتھ میں ان کا مذاق اڑایا کہ پاکستانی وزیر وٹس ایپ پر موصول ہوئے میسج کو سنجیدگی سے لے بیٹھے ہیں۔
ابھی تک وفاقی وزیر فواد چوہدری کا اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ منگل کو فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر لکھا، ’کرکٹ کے میدان کی خبر رکھنے والے لوگ بتا رہے ہیں کہ انڈین کرکٹ کے کرتا دھرتاؤن نے سری لنکن کرکٹرز کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ پاکستان کے دورے پر گئے تو انڈین پریمیر لیگ سے خود کو فارغ سمجھیں۔ خلا سے لے کر کرکٹ تک پر معملے میں نفرت انگیزی انتہائی جاہلانہ ہے، سپورٹس اتھارٹیز کو شرم آنی چاہیے۔‘
فواد چوہدری کے اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کی مشہور سوشل میڈیا شخصیت فرحان ورک نے لکھا، ’مسئلہ نہیں۔ اگر وہ (سری لنکن کھلاڑی) بلیک میل ہوئے تو ہمیں انہیں پاکستان سپر لیگ سے بین کر دینا چاہیے۔‘

واضح رہے کہ سری لنکا کی ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے کپتان سمیت 10 سینئر کھلاڑیوں نے ’سکیورٹی خدشات‘ کے باعث دورہ پاکستان سے معذرت کر لی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری لنکن کرکٹ بورڈ  نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیم کے 10 سینئر کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ہے جس میں ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے کپتان لسیتھ ملنگا اور سابق کپتان انجیلو میتھیوز اور تھیسارا پریرا بھی شامل ہیں۔
پاکستان آنے سے انکار کرنے والے باقی کھلاڑیوں میں سورنگا لکمل، دھننجا ڈی سلوا، دنیش چندی مل، نروشان ڈک ویلا، کسال پریرا، اکیلا داناجایا اور ڈیمتھ کرونارتنے شامل ہیں۔
خیال رہے 2009  میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والے شدت پسندوں کے حملے کے بعد سے انٹرنیشنل ٹیموں کی غالب اکثریت پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کرتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 27 ستمبر سے 9 اکتوبر کے سیریز کھیلی جانی ہے جس میں دونوں ٹیمیں تین ایک روزہ میچز اور تین ٹی 20 میچز کھیلیں گی۔

شیئر: