Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کیوں ای سگریٹ پر پابندی لگانے جارہا ہے؟

امریکہ میں ویپنگ سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہو کر چھ افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی مختلف ذائقوں والی الیکٹرانک سگریٹ پر پابندی عائد کر دے گی۔
ای سگریٹ کو عام سگریٹ کے مقابلے میں کم نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے لیکن حال ہی میں ویپنگ سے پھیپھڑوں کی مہلک بیماری میں مبتلا ہو کر چھ  افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں بیمار ہوگئے تھے جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یہ اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ویپنگ کیا ہے؟

الیکٹرانک آلے کی مدد سے نکوٹین کے کش لگانے کو ویپنگ کہا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سگریٹ کے برعکس ای سگریٹ ’جلاتی‘ نہیں۔ یہ الیکٹرانک آلات امریکہ میں سال 2006 سے دستیاب ہیں۔ اس آلے میں موجود محلول کو گرم کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ بخارات کی شکل اختیارات کرلیتا ہے اور پھر اس کے کش لگائے جاتے ہیں۔

مریض میں ابتدائی طور پر سانس لینے میں مشکلات اور سینے میں درد جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ای سگریٹ میں عام سگریٹ کی طرح 7،000 کیمیکلز شامل نہیں ہوتے اسی لیے ویپنگ کا کینسر کے ساتھ  کوئی تعلق نہیں، تاہم اس محلول میں نکوٹین خاصی زیادہ مقدار میں شامل ہوتی ہے۔
اس میں دوسرے مرکبات کی بھی آمیزش موجود ہے جنہیں ’یو ایس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘ کی 2018 میں ہونے والی تحقیق میں ’نقصان دہ‘ قرار دیا گیا تھا۔
محلول کو گرم کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کوئلے سے کچھ دھات کے ذرات بھی بخارات میں شامل ہوتے ہیں اوراس میں ذائقے میں ایسا کیمیکل بھی شامل ہوتا ہے جو پھیپھڑوں سے جڑی مہلک بیماری کا سبب بنتا ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ ویپنگ کو عام سگریٹ کے مقابلے میں کم نقصان دہ سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے صحت پر اثرات ابھی تک واضح نہیں ہوئے اور اس حوالے سے مزید معلومات اور تحقیق کی ضرورت ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی یہ تحقیق حال ہی میں امریکہ میں پھیپھڑوں کی بیماریوں سے متعلق 450 کیسز رپورٹ ہونے سے پہلے سامنے آئی تھی۔

نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی تحقیق کے مطابق ای سگریٹ کے صحت پر اثرات ابھی تک واضح نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ویپنگ سے متاثرہ مریض میں ابتدائی طور پر سانس لینے میں مشکلات اور سینے میں درد جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
لیکن حالت بگڑنے کے بعد ایسے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرلیا جاتا ہے اور بعض کو وینٹی لیٹر پر رکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا کئی نوجوانوں کو ایسی ادویات دی گئی ہیں جن سے وہ کچھ دیر کے لیے بے ہوشی کی کیفیت میں چلے جاتے ہیں، ان میں ایک ایسا نوجوان بھی شامل ہے جس کی حالت سنبھلنے کے بعد ٹرانسپلانٹ کیا جائے گا۔
کچھ طبی ماہرین نے ایسے مریضوں کی نشاندہی کی ہے جو لیپوائڈ نمونیہ (پھیپھڑوں میں سوزش) میں مبتلا تھے۔
متعدد ریاستی اور شہری حکومتیں پہلے ہی ای سگریٹوں کے خلاف اقدامات کر رہی ہیں، سن فرانسسکو پہلا امریکی شہر ہے جس نے رواں سال جون میں ای سگریٹوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کی۔

شیئر: