Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغان طالبان کے وفد کا دورہ ماسکو

واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے خاتمے کے بعد طالبان کا پہلا عالمی دورہ ہے ۔
 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کو مردہ قرار دیے جانے کے بعدافغان طالبان کے وفد نے جمعہ کو ماسکو کا دورہ کیاہے ۔
روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے قطر میں موجود طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کے حوالے سے بتایا کہ طالبان کے وفد نے ماسکو میں روسی صدر پوٹین کے نمائندے برائے افغانستان ضمیر کابلوف سے مشاورت کی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کو دورہ ماسکو کی تصدیق ایک طالبان عہدیدار نے بھی کی جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ اسے میڈیا سے بات کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

 ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے ساتھ  مذاکرات ختم ہو چکے۔

واشنگٹن کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے خاتمے کے بعد یہ طالبان کا پہلا عالمی دورہ ہے ۔ طالبان کے وفد کی قیادت ملا شیر محمد کر رہے ہیں۔
 واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وائٹ ہاو¿س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی منسوخی کا فیصلہ انہوں نے خود کیا ہے، اس بارے میں کسی سے مشاورت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو کیمپ ڈیوڈ آنے کی دعوت دینا مکمل طور پر میرا اپنا فیصلہ تھا۔
 ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے ساتھ امریکہ کے مذاکرات ختم ہو چکے۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھاکہ ’ہم افغانستان سے باہر نکلنا چاہتے ہیں لیکن درست وقت پر نکلیں گے‘۔ 
 قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ ہم افغانستان میں بطور پولیس مین خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ ہمارے عظیم فوجیوں کا کام تھا جو دنیا کے بہترین فوجی ہیں۔
 ٹرمپ نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ’ ہم گذشتہ چار دن کے دوران اپنے دشمن کو پچھلے دس برسوں میں کسی بھی وقت سے زیادہ بے دردی سے ماررہے ہیں‘۔
 امریکی وزیر خارجہ ما ئیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم نے محض 10 روز میں ایک ہزار سے زائد طالبان کو ہلاک کیا ہے۔

شیئر: