Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری فرماں روا محمد علی پاشا کے قصر میں کیا ہے؟

قصرجون 2020 میں عوام کے لیے دوبارہ کھولا جارہا ہے
اٹھارویں صدی کے مصری فرماں روا محمد علی پاشا کا قصر جون 2020 میں عوام کے لیے دوبارہ کھولا جارہا ہے۔ محمد علی پاشا جدید مصر کے بانی تھے اور ان کا انتقال 1849 میں ہوا تھا۔
محمد علی پاشا کا قصر قاہرہ کے شبرا محلے میں واقع ہے جو 50 ایکڑ کے رقبے پر بنا ہوا ہے۔ اس کاسنگ بنیاد 1808میں رکھا گیا تھا اور تعمیر کا کام 1836میں مکمل ہوا تھا۔
یہ محل ایسے دور میں تعمیر ہوا تھا جب مصر مختلف شعبوں میں غیر معمولی ترقی کر رہا تھا۔
مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے 2005 میں اس قصر کا افتتاح کیا تھا۔

اصلاح و مرمت پر 194 ملین مصری پونڈ خرچ ہوں گے۔ 

قصر کے دروازے مرمت کی غرض سے 2012 میں عوام کے لیے بند کردیے گئے تھے اور اب کئی برس بعد 2020 میں ایک بار پھر کھولے جائیں گے۔ 
قصر کی ایک اہم عمارت ’سرایا الفسقیہ‘ کے نام سے جانی جاتی ہے جو دس ہزار مربع میٹر پر بنی ہوئی۔ اس میں جھیل نما پانی کا بڑا حوض ہے، درمیان میں فوارہ ہے، اور اطراف میں 4 ہال بنے ہوئے ہیں۔ ہالز میں سے ایک ڈائننگ، دوسرا بلیرڈ گیم، تیسرا العرش اور چوتھا الاسماءکے نام سے ہے۔
عمارت کے ایسے حصے جو مستقبل میں مخدوش ہو سکتے ہیں کو صاف کیا جا رہا ہے۔ 

 عمارت میں تعمیراتی اور فنی خرابیاں ٹھیک کی جا رہی ہیں ۔

مصر ی وزیر آثار قدیمہ ڈاکٹر خالد العنانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اصلاح و مرمت کا منصوبہ قاہرہ یونیورسٹی کے ماتحت آثار قدیمہ و ماحولیات انجینیئرنگ سینٹر نے وزارت کے تعاون سے تیار کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کے ایک حصہ پر حوض گرگیا تھا اور فوارے کا سنگ مرمر بھی اس سے متاثر ہوا تھا۔ جھیل نما حوض کا رقبہ 3 ہزار میٹر ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق مصرکی آثار قدیمہ قصر کی اصلاح و مرمت کرا رہی ہے، اور اس پر 194 ملین مصری پونڈ خرچ ہوں گے۔
وزارت زراعت نے اس وقت محمد علی کے قصر کے پارک کے ایک حصے میں 52 عمارتیں تعمیر کر لی تھیں۔ ان سب کو منہدم کر دیا گیا تھا۔ اس وقت قصر میں گل بوٹوں کی تزئین کی گئی تھی۔
2005 کے بعد سے اس قصرمیں سرکاری تقریبات ہونے لگی تھیں۔ 2009 میں اس کی 9 لوحیں چوری ہو گئی تھیں بعد میں بازیاب ہو گئیں۔

شبرا الخیمہ میں قصر محمد علی پاشا 50ایکڑ کے رقبے پر بنا ہوا ہے

25جنوری 2011 کے واقعات کے بعد قصر محمد علی کو بند کر دیا گیا تھا۔
2015 میں اس کا ایک حصہ اس وقت منہدم ہو گیا تھا جب قصر سے متصل نیشنل سیکیورٹی کونسل کے دفتر میں دھماکہ ہوا تھا۔

شیئر: