Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی وزیر، محسن داوڑ کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

علی وزیر اور محسن داوڑ کو میران شاہ میں آرمی چیک پوسٹ پر حملہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو: روئٹرز
پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ نے چار ماہ قبل گرفتار ہونے والے ممبران قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر اور محسن داؤڑ کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے پی ٹی ایم رہنماؤں کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے دونوں ممبران قومی اسمبلی کے رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
دونوں ممبران اسمبلی کو 10 لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے اور دو نفری ضمانت پر رہائی کے احکامات دیے گئے ہیں۔
علی وزیر اور محسن داؤڑ کے وکیل عبداللطیف آفریدی کے مطابق دونو ممبران اسمبلی کو خڑ کمر چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور آج معزز عدالت نے ضمانت منظور کرکے ان کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ دونوں ممبران اسمبلی تقریباً چار ماہ جیل میں رہے۔
واضح رہے کہ اس سال 26 مئی کو صوبہ خیبر پختونخواہ کی تحصیل میران شاہ کے علاقے بویا میں آرمی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں اور علی وزیر اور محسن داؤڑ سمیت دیگر 350 نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ علی وزیر اور محسن داؤڑ کو انسداد دہشت گردی فورس نے گرفتار کیا تھا۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے ممبران کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ممبرانِ قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن جاوید داؤڑ سمیت تقریباً 350 افراد نے آرمی چیک پوسٹ پر مسلح حملہ کیا اور پاکستان فوج سمیت دیگر سکیورٹی ایجنسیز کے خلاف نعرہ بازی کی ۔
سابقہ قبائلی اضلاع سے 2018 کے انتخابات میں منتخب ہونے والے دونوں ممبران اسمبلی پر الزام ہے کہ انھوں نے اور ان کے مسلح ساتھیوں نے فوجی چوکی پر دھاوا بول دیا اور فائرنگ شروع کر دی جس سے  پاک آرمی کے جوان اور عام افراد زخمی ہوئے جبکہ تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز پاک‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: