آسٹریلوی ٹیم 2022 میں دورہ پاکستان کے لیے پُر امید
آسٹریلوی ٹیم 2022 میں دورہ پاکستان کے لیے پُر امید
جمعہ 20 ستمبر 2019 15:31
سری لنکنز پر حملے نے پاکستان پر بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند کر دیے، فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم 2022 میں پاکستان کے دورے کے لیے پُرامید ہے تاہم چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کا کہنا ہے کہ انہیں سکیورٹی پر تحفظات ہیں اور وہ اپنے کھلاڑیوں کی جان خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں لاہور میں میچ سے قبل مسلح افراد کے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس پر حملہ کے بعد سے کئی غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی۔ حملے میں 6 پولیس اہلکار اور دو شہری ہلاک ہوئے جبکہ سری لنکا کے 6 کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔
رابرٹس جمعرات کو آسٹریلیا کے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے سے واپس لوٹے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیم نے حکومت کی ہدایت پر سنہ 1998 سے وہاں کرکٹ نہیں کھیلی تاہم 2022 کے اوائل میں ٹیم کا دورہ شیڈول ہے۔
رابرٹس نے سپورٹس انٹرٹینمنٹ نیٹ ورک کو بتایا ہے کہ وہ خود جا کر صورت حال کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کا مقصد ان منصوبوں کا معائنہ کرنا تھا جو انہوں نے سکیورٹی کے حوالے سے کیے تھے اور پھر اس سب کا جائزہ لیتے ہوئے اپنے کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے لیے اپنی توقعات کا اظہار کرنا تھا۔‘
رابرٹس نے مزید بتایا کہ ’چیزیں درست سمت میں جا رہی ہیں۔ ہمیں بکتر بند گاڑیوں میں لے جایا گیا اور پولیس اہلکار بھی ہماری حفاظت پر مامور تھے اور وہاں ہم نے خود کو بہت محفوظ محسوس کیا لیکن مکمل سکیورٹی کی اب بھی ضرورت ہے۔‘
رابرٹس کا کہنا ہے کہ ’ہمیں پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی دیکھ کر بہت خوشی ہو گی‘ تاہم انہوں نے تنبیہ کی کہ ’ہم اپنے کھلاڑیوں کی جان خطرے میں نہیں ڈالیں گے‘۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ حقیقی طور پر اپنے دور میں آسٹریلیا کو پاکستان کا دورہ کرتے دیکھ سکتے ہیں رابرٹس کا کہنا تھا کہ ’عالمی کرکٹ اور آسٹریلیا کے پاکستان کے ساتھ اہم تعلقات کی خاطر میں واقعی یہ امید کرتا ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ میں نے پاکستان سے کہا ہے کہ ہم ان کی بین الاقوامی کرکٹ واپس لانے کی خواہش کے لیے کردار ادا کریں گے۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی 2022 کے دورے سے متعلق پلان مرتب کرنے کے لیے ہمارے پاس وقت ہے لیکن ہم جلد بازی کے بجائے احتیاط سے کام لیں گے۔‘
رابرٹس اس معاملے پر دیگر کرکٹ ٹیموں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کے دورے کے بعد انگلینڈ اور آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹوز آئندہ ماہ اسی طرح کے دورے کریں گے۔
’یہ بہت اچھا ہے کہ عالمی کرکٹ پاکستان کے لیے اپنا دل کھول رہی ہے، یقیناً ملک کے کچھ ایسے حصے ہیں جو غیر محفوظ ہیں لیکن ان کے علاوہ کچھ ایسے بھی ہیں جہاں میرا خیال ہے کہ کئی ممالک کی ٹیمیں وہاں کھیلنے کے بارے میں سوچ سکتی ہیں۔‘
کھیل کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز اسپورٹس“ گروپ جوائن کریں