Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب میں مزید فوج بھیجیں گے‘

امریکہ، سعودی عرب کے دفاع کے لیے اپنی افواج بھیجنے کی کارروائی کررہا ہے (فوٹو: سبق)
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی وزیر دفاع مائک ایسپر کے درمیان ہونے والے  ٹیلفونک رابطے کے بعد امریکی وزارت دفاع نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جلد ہی سعودی عرب میں پیٹریاٹ بیٹری اور 4 راڈار سسٹم  نصب کرے گا جبکہ مزید 200 امریکی فوجی تعینات کئے جائیں گے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پینٹاگون سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 14 ستمبر کو سعودی تیل تنصیبات پر تاریخ کے سب سے بڑے حملے کے بعد سعودی عرب کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اضافی اقدامات کئے جائیں گے۔
امریکی فوج نے اعلامیہ میں توجہ دلائی ہے کہ اضافی افواج سرکاری احکامات کی تعمیل کے لیے تیار ہے۔ اسکا مطلب یہ لیا جارہا ہے کہ بحرانی صورتحال پیدا ہونے پر برق رفتاری سے اضافی فورس سعودی عرب بھیجی جاسکتی ہے۔ 

ایران خطے میں امن و استحکام کو متزلزل کر رہا ہے (فوٹو: سبق)

پیٹریاٹ میزائلوں کی اضافی بیٹریوں کے علاوہ اعلیٰ درجے کا ڈیفنس سسٹم بھی شامل ہوگا۔ اس میں ’ تھاڈ ‘میزائل سسٹم کا بھی بھی امکان ہے۔
قبل ازیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  اور امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے امریکی افواج سعودی عرب بھیجنے کے لیے انتظامات پر بات چیت کی۔ امریکہ، سعودی عرب کے دفاع کے لیے اپنی افواج بھیجنے کی کارروائی کررہا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق دونوں وزراء نے کہا ہے کہ آرامکو تیل تنصیبات پر حملہ پوری دنیا کے خلاف خطرناک عمل ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے توجہ دلائی کہ عالمی برادری کو آرامکو تیل تنصیبات پرحملے پر ٹھوس موقف اختیار کرنا ہوگا۔ یہ عالمی امن و سلامتی کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ وہ امریکی وزیر دفاع سے ٹیلی فون پر بات چیت کررہے تھے۔
امریکی وزیر دفاع نے اس موقع پر اطمینان دلایا کہ سعودی عرب کو خود کے دفاع کے لیے جو مدد درکار ہوگی امریکہ اسے وہ مدد پیش کرے گا۔
امریکی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام کو متزلزل کررہا ہے۔ اس کی جارحانہ پالیسی کو لگام لگانا ہوگا۔
امریکی وزیر دفاع نے انٹرنیشنل میری ٹائم میں سعودی عرب کی شمولیت پر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کی بدولت عالمی تجارت اور جہاز رانی کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: