Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کشمیر کی آزادی تک آخری سانس تک لڑیں گے‘

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر دو ایٹمی ملکوں میں روایتی جنگ چھڑ گئی تو اس کے اثرات سرحدوں سے پرے جائیں گے۔
انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’اپنے سے سات گنا بڑے ملک کے مقابلے میں ایک چھوٹا ملک کیا سرنڈر کرے گا یا آزادی کے لیے موت تک لڑے گا۔‘
اپنے نسبتاً طویل خطاب میں پاکستانی وزیرِاعظم نے  کہا کہ ’انڈیا کے مظالم کے سبب پھر کشمیر میں پلوامہ جیسا کوئی واقعہ رونما ہو گا اور انڈیا اس کا الزام بھی پاکستان پر لگا دے گا۔
عمران خان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ’وہ کشمیر میں کرفیو ختم کرائے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوائے۔‘
اقوامِ عالم کو مخاطب کرتے ہوئے پاکستانی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ دنیا کیا انڈیا کی ایک ارب تیس کروڑ افراد کی مارکیٹ کو خوش کرے گی یا انصاف اور انسانیت کے لیے کھڑی ہو گی۔

عمران خان نے کہا کہ کشمیر میں 11 ہزار خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی، فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
عمران خان نے کہا کہ انڈیا نے کشمیر میں 11 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو جیل میں قید کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر 80 لاکھ جانوروں کو بھی اس طرح محصور کیا جائے تو شور مچے گا تو کیا 80 لاکھ کشمیری مسلمانوں کو محصور کرنے پر شور نہیں ہونا چاہیے۔
عمران خان نے سوال کیا کہ اگر آٹھ ہزار یہودیوں کو اس طرح محصور کر دیا جائے تو یہودی کمیونٹی کیا کرے گی، اسی طرح کا سلوک یورپ والوں کے ساتھ ہو تو وہ کیا کریں گے۔

وزیراعظم کے مطابق انڈیا نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو قید کیا، فوٹو: روئٹرز

’دنیا سوچے کہ کیا ہمیں درد نہیں ہوتا ہم کسی اور خدا کے بندے ہیں۔ پھر کوئی مسلمانوں میں سے ہتھیار اٹھا لے گا اور دنیا کہے گی کہ وہ انتہا پسند ہو گیا ہے۔‘
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ دنیا کیا انڈیا کی ایک ارب بیس کروڑ آبادی کی مارکیٹ کو خوش کرے گی یا انصاف اور انسانیت کے لیے کھڑی ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’نریندر مودی نے گجرات کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے مسلمانوں کا قتل عام کرایا۔ وزیراعظم مودی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس کے تاحیات رکن ہیں۔ آر ایس ایس کے نفرت انگیز رویے کی وجہ سے ہی گاندھی کا قتل ہوا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں کہا کہ انڈیا میں پاکستان سے دہشت گردی ہوتی ہے جبکہ انہوں نے انڈین وزیراعظم کو بتایا کہ ان کے ملک سے بلوچستان میں دہشت گردی ہوتی ہے۔ کلبھوشن جادھو نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ہے۔‘

عمران خان نے مودی کا ذکر کیا تو شیم شیم کے نعرے بھی لگے، تصویر: ویڈیو گریب

عمران خان نے کہا کہ ’نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ انتہا پسند اسلام کی اصطلاح کا استعمال اسلامو فوبیا کی بڑی وجہ ہے۔ کچھ مغربی رہنماؤں نے بھی انتہا پسند اسلام کی اصطلاح استعمال کی ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اسلامو فوبیا کی وجہ سے کئی ممالک میں مسلمان خواتین کے لیے حجاب پہننا مشکل ہو گیا ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ نائن الیون سے قبل سب سے زیادہ خود کش حملے تامل ٹائیگرز نے کیے۔ تامل ٹائیگرز ہندو تھے لیکن کسی نے ہندوازم کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا۔‘
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے تمام انتہا پسند گروپس ختم کر دیے ہیں، اقوام متحدہ پاکستان میں اپنا مشن بھیج کر تصدیق کر لے۔‘ 

وزیراعظم عمران خان نے نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، فوٹو: اے ایف پی

عمران خان نے کہا کہ 10 برسوں میں پاکستان کا قرضہ چار گنا بڑھ گیا جس کے نتیجے میں ٹیکس کی آدھی رقم قرضے ادا کرنے میں چلی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے مغربی ممالک میں کرپشن سے خریدی گئی جائیدادوں کا پتا چلایا ہے لیکن ہمیں مغربی ملکوں میں کرپشن سے بھیجی گئی رقوم واپس لانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔‘
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ’غریب ممالک کو اشرافیہ نے لوٹا ہے، امیر ممالک غیر قانونی ذرائع سے آنے والی رقوم کو روکیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی جس کی وجہ سے 70 ہزار جانیں چلی گئیں حالانکہ طالبان اور القاعدہ جیسی تنظیمیں افغانستان میں تھیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کلبھوشن جادھو نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا، فائل فوٹو

ماحولیاتی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے تاہم اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا۔ پاکستان موحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔
’موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اگر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات نہ کیے گئے تو ملک شدید خطرے سے دو چار ہو گا۔‘
وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب چار نکات پر مشتمل تھا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلی، منی لانڈرنگ، اسلاموفوبیا اور کشمیر کے موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

عمران خان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد 70 ہزار پاکستانی مارے گئے، فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ یہ وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پہلا خطاب تھا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے دورہ امریکہ سے قبل مظفر آباد میں جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لائیں گے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: