Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الفیل الازرق 2‘ مصری فلم کی مقبولیت کیوں؟

اس فلم کا پہلا حصہ 5سال قبل پیش کیا گیا تھا۔ (فوٹو: الیوم السابع)
 یوں تو مصر میں فلم سازی کی شروعات یورپ کے ساتھ ہی ہوگئی تھی۔ پہلی کمرشل فلم دسمبر 1895ءمیں گرینڈ کیفے کے نام سے پیرس کی کیبوسین اسٹریٹ پر پیش کی گئی تھی۔ چند روز بعد ہی مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ میں جنوری 1896ءمیں پہلی فلم ’زوانی‘ پیش کردی گئی تھی۔ مصر عرب دنیا میں سب سے زیادہ فلم بنانے والا ملک مانا جاتا ہے۔
مصری جریدے الیوم السابع کے مطابق ’الفیل الازرق 2‘ نامی فلم نے اب تک مصری مارکیٹ میں پیش کی جانے والی فلموں کے مقابلے میں سب سے زیادہ کاروبار کیا۔یہ فلم اب تک 10کروڑ 2 لاکھ 62 ہزار سے زیادہ مصری پونڈ کما چکی ہے۔

 مصر 100برس سے زیادہ عرصے میں 4ہزار سے زیادہ فلمیں عرب ممالک کو دے چکا ہے۔

اردو میں’الفیل الازرق ‘ نیلے ہاتھی کو کہتے ہیں۔مگر اس فلم میں الفیل الازرق سے مراد جنگل کا ہاتھی نہیں بلکہ ہیرو کو جس کی زندگی خطرات میں گھر گئی تھی اور جسکا پورا خاندان دشمنوں کے نشانے پر تھا بچانے والا’یحییٰ بحبوب‘ ہے۔ پورے علاقے میں نیلے ہاتھی کے نام سے معروف تھا۔
الفیل الازرق 2 ڈرامے کی شکل میں مصری فلم ہے۔ یہ2019ءمیں تیار کی گئی۔ ڈائریکٹر مروان حامد ہیں۔ مکالمہ نگار احمد مراد ، پروڈکشن سینرجی کمپنی کی ہے۔
الفیل الازرق کے اداکاروں میںکریم عبدالعزیز، ایاد نصار ، ہند صبری، نیللی کریم، تارا عماد، احمد اور خالد صالح ہیں۔
اس کا پہلا حصہ اسی نام سے 5برس قبل 2014ءمیں پیش کیا گیا تھا۔ الفیل الازرق 2کی کہانی کا آغاز کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ڈاکٹر یحییٰ نامی اداکار لبنیٰ سے شادی کرلیتے ہیں۔ انہیں انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا افراد کے علاج کے لیے اسپتال طلب کیا جاتا ہے جہاں ان کا واسطہ ایسے لوگوں سے پڑتا ہے جو انکی زندگی اور ان کے اہل خانہ کی زندگی کے دشمن ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر یحییٰ خود کو خطرہ میں گھرا پا کر یحییٰ بحبوب کی مدد لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ یہی وہ صاحب ہیں جو الفیل الازرق کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ ڈاکٹر یحییٰ کو درپیش گتھیاں سلجھانے اور سنگین خطرات کو کنٹرول کرنے میں اپنے کرتب دکھاتے ہیں۔
یاد رہے کہ مصر 100برس سے زیادہ عرصے میں 4ہزار سے زیادہ فلمیں عرب ممالک کو دے چکا ہے۔ موجودہ تمام عرب سیٹلائٹ چینلز مصری فلموں پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ فلمسازی میں مصر اب تک مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا ملک بنا ہوا ہے۔

شیئر: