Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس: ہواوے کی فائیو جی انٹرنیٹ سروس

ہواوے روس میں موبائل ٹیکنالوجی کی ترقی میں سرمایہ لگانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی پابندیوں کی شکار چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے لیے روس نے اپنی مارکیٹ کے دروازے کھول دیے ہیں اور کمپنی سے کہا ہے کہ وہ ملک میں فائیو جی نیٹ ورک کے کام کو آگے بڑھائے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹیکنالوجی مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کاروں کے خیال میں روس نے یہ اقدام امریکہ کے خلاف چین سے یکجہتی کے اظہار کے لیے کیا ہے اور دوسری جانب وہ اپنے شہریوں کو الٹرا ہائی سپیڈ انٹرنیٹ فراہمی میں بھی کوشاں ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ہواوے ٹیکنالوجی نے رواں ماہ ماسکو میں روسی کمپنی ایم ٹی ایس کے ساتھ شراکت داری میں اپنا پہلا فائیو جی ٹیسٹ زون شروع کیا ہے۔ دونوں کمپنیوں نے اس کو پورے دارالحکومت تک پھیلانے پر نظریں جمائی ہوئی ہیں۔

چین کی ہواوے ٹیکنالوجی کو امریکی پابندیوں کا سامنا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ماسکو میں حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند برس میں یہ فائیو جی نیٹ ورک شہر کے عمومی انفراسٹرکچر کا حصہ بن جائے گا۔
روس نے سنہ 2024  تک ملک کے تمام بڑے شہروں میں تیز ترین انٹرنیٹ فائیو جی کو پھیلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
خیال رہے کہ روس کو کئی مغربی ممالک کے مقابلے میں ٹیلی کام نیٹ ورکس کا بانی سمجھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جون میں امریکہ سے ہواوے کے تجارتی تنازعے کے دوران چینی صدر نے ماسکو کا دورہ کیا تھا جس کے دوران روسی کمپنی نے چینی کمپنی سے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

روس سنہ 2024 تک ملک کے تمام بڑے شہروں کو فائیو جی ٹیکنالوجی سے منسلک کرنا چاہتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اے ایف پی کے مطابق ہواوے روس میں موبائل ٹیکنالوجی کی ترقی میں سرمایہ لگانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔
ماسکو میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب میں ہواوے کمپنی کے روسی برانچ کے صدر ژو لی نے کہا کہ وہ 22  سال سے روس میں کام کر رہے ہیں اور اپنے شراکت دار کے شکر گزار ہیں کہ بہت اچھے طریقے سے رہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں