Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یمن کو بچانے کی کوششیں جاری رکھیں گے‘

عالمی معاہدہ تہران کا طرز عمل تبدیل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ امارات(فوٹو: ایس پی اے )
متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام روکنے کے لیے عالمی معاہدہ بھی تہران کا طرز عمل تبدیل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
 عرب نیوز اور سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید نے کہا کہ جو لوگ ایٹمی معاہدے کے پیچھے ہیں انہیں خطے کے ممالک سے مشورہ کرنا چاہئے تھاجو مکمل طور پراسے سمجھتے ہیں۔
 اماراتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدہ ایران کے طرز عمل میں متوقع تبدیلی کا مقصد حاصل کرسکا اور نہ ہی ایران کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور اچھی ہمسائیگی پر مجبور کیا جاسکا۔

بحرین کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ فوٹو: ایس پی اے

انہوں نے مزید کہا کہ ایٹمی معاہدے میں ایران کی سرگرمیوں کے دوسرے پہلووں کو شامل کرنا چاہئے تھا ، جس میں تہران کی دوسرے ممالک میں مداخلت ، بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور دہشت گرد گروپوں کو اسلحہ کی فراہمی شامل تھی۔
 اس سے قبل بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد نے اپنے خطاب میں ایران پر خطے میں کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران، یمن میں عرب اتحاد کے خلاف لڑنے والی حوثی ملیشیا کی حمایت کرتا ہے۔ تہران کی مداخلت ہی یمن کے استحکام کے لئے بنیادی خطرہ ہے۔
 بحرینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یمن کو بچانے اور اس کی سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے کو شش جاری رکھیںگے۔
انہوں نے یمن کی تمام قومی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی قانونی حکومت کا ساتھ دیں اور ایران کی حمایت یافتہ غیر قانونی حوثی ملیشیا کا مقابلہ کریں۔
 شیخ خالد بن احمد نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور الزام لگایا کہ ایران حملے کا ذمہ دار ہے۔
تیل کی تنصیبات پر حملے سے تیل سپلائی اور عالمی معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے۔
بحرین کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں اپنے ملک کی طرف سے سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہو ں نے یہ بھی کہا کہ عالمی برادری اور خصوصا سلامتی کونسل عالمی امن او ر سیکیورٹی کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

شیئر: