Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ ریلوے میں بدعنوانی کا دعویٰ جھوٹ نکلا

حرمین ریلوے اسٹیشن میں آتشزدگی کے بارے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں ۔ فوٹو ۔ سبق
پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر پر جس شخص نے جدہ  ریلوے سٹیشن میں ہونے والی آتشزدگی کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پاس بدعنوانی کے ثبوت ہیں وہ غلط ثابت ہوا۔ عربی روزنامے عکاظ کے مطابق مذکورہ شخص سے تحقیقات کی گئیں جن میں مدعی کسی قسم کے ثبوت پیش نہ کر سکا۔

آگ پر 18 گھنٹے کی مسلسل کوشش کے بعد قابو پایا گیا تھا۔ فوٹو: سبق ویب سائٹ

تفصیلات کے مطابق ہائی سپیڈ ٹرین 'حرمین ریلوے' کے جدہ اسٹیشن میں گزشتہ اتوار کے روز لگنے والی آگ کے بعد ایک شخص نے ٹوئٹر پر دعوی کیا تھا کہ اس کے پاس ایسے ٹھوس ثبوت ہیں کہ ریلوے منصوبے کے دوران اربوں ریال کی بدعنوانی کی گئی تھی ۔
مدعی نے یہ بھی کہا تھا کہ' ماضی میں جب یہ بدعنوانی ہو رہی تھی تو اس نے اس بارے میں حکام بالا اور متعلقہ اداروں سے رجوع بھی کیا تھا تاکہ بدعنوانی کو روکا جاسکے مگر اس کی کسی نے نہیں سنی اور اسے نوکری سے برخاست کر دیا گیا '
سوشل میڈیا پر اس شخص کے ٹویٹ پر پراسیکیوش جنرل کی جانب سے اسے طلب کیا گیا تاکہ حقیقت حال دریافت کی جاسکے ۔ تحقیقات کے دوران وہ شخص کسی قسم کی ٹھوس ثبوت اور دلائل دینے سے قاصر رہا۔
دوسری جانب سعودی پریس ایجنسی ( ایس پی اے) کے مطابق ریلوے پروجیکٹ میں بدعنوانی کے حوالے سے جس شخص نے ٹویٹس کیے تھے اس سے پراسیکیوشن جنرل کے ادارے میں تحقیقات کی گئی جہاں وہ کوئی ثبوت پیش نہ کر سکا۔ 
تحقیقات میں یہ بھی بات سامنے آئی کہ اس نے ماضی میں کسی ریلوے منصوبے میں بدعنوانی کے حوالے سے اپنے دعوی کے بارے میں کسی سرکاری ادارے رجوع نہیں کیا تھا جس کا وہ دعویدار تھا ۔ تحقیقات میں کسی قسم کی دستاویز بھی نہیں ملی اور نہ ہی اس کی جانب سے کوئی وکیل عدالت یا تحقیقاتی ادارے میں پیش ہوا تھا ۔ 
مدعی کے حوالے سے تحقیقات کے دوران مختلف امور کا انکشاف ہوا جن کے مطابق ریلوے منصوبے میں بدعنوانی کا دعوی کرنے والا پہلے بھی اس قسم کی افواہیں پھیلا چکا تھا ا س ضمن میں اس سے ماضی میں بھی تحقیقات کی جاچکی تھیں۔
تحقیقی افسر کا کہنا تھا کہ  بدعنوانی کا ثبوت رکھنے کا دعوی کرنے والے کا  ریلوے پروجیکٹ سے کسی قسم کا واسطہ و تعلق نہیں رہا تھا وہ کسی دوسری کمپنی میں ملازمت کرتا تھا جہاں اس قسم کی افواہیں پھیلانے کے الزام میں اسے نکالا گیا تھا ۔ جبکہ اسکے خلاف ماضی میں فوجداری عدالت میں مقدمہ بھی دائر کیا جاچکا تھا ۔
پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حرمین ریلوے اسٹیشن میں آتشزدگی کے بارے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں ۔ مخصوص ٹیمیں تمام معاملات کے بارے میں  وسیع پیمانے پر تفتیش کر رہی ہیں ۔ 
واضح رہے گزشتہ اتوار کو جدہ کے علاقے السلیمانیہ میں واقع ریلوے اسٹیشن میں اچانک آگ لگ گئی تھی ۔ آتشزدگی اس قدر ہولناک تھی کہ اس نے دیکھتے ہی دیکھتے ریلوے اسٹیشن کی پوری چھت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ 
آگ پر 18 گھنٹے کی مسلسل کوشش کے بعد قابو پایا گیا ۔ آتشزدگی کے نتیجے میں اسٹیشن کی بری طرح متاثر ہوا جس سے مدینہ منورہ ، جدہ اور مکہ مکرمہ کے مابین ریلوے سروس بھی معطل ہو گئی ۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: