Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 عرب ممالک میں آب و ہوا کی تبدیلی سے نجی زندگی متاثر

درجہ حرارت میں اضافہ دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔فائل فوٹو اے ایف پی
گزشتہ کئی برسوں سے دنیا کے مختلف ممالک میں موسمی تغیر اور آب و ہوا میںتبدیلی آئی ہے ۔ کئی ممالک ایسے ہیں جہاں سال کے بیشتر دنوں میں گرمی رہتی تھی اب وہاں موسم نہ صرف خوشگوار ہوا ہے بلکہ وہاں سردی بھی ہونے لگی ہے۔ اسی طرح جن ممالک میں ٹھنڈ رہتی تھی وہاں اب گرمی حد درجہ بڑھ گئی ہے۔
عرب نیوز ویب سائٹ کے مطابق مغربی ادارے ’یوگو مینا‘ نے موسمی تغیر اور آب و ہوا کی تبدیلی کے حوالے سے مشرق وسطیٰ کے ممالک میں سروے کیا ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے زندگی کے معمولات متاثر ہوئے ہیں۔

مغربی ممالک نے مشرق وسطی سے بہت پہلے تجربہ کیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی

سروے میں شریک سعودی عرب سے 35فیصدلوگوں کا کہنا ہے کہ موسمی تغیر اور آب و ہوا کی تبدیلی سے انکی سرگرمیاں کافی حد تک متاثر ہوئی ہیں۔
 یہی تاثر مصر سے 42فیصد لوگوں نے دیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات سے 52فیصد لوگوں سے پوچھا گیا کہ آیا آب و ہوا کی تبدیلی سے ان کی زندگی کے معمولات میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے یا نہیں؟ تو انہوں نے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کی نسبت ان کے روزمرہ کے معمولات میں کافی فرق آگیا ہے۔
عرب ممالک کے رہائشی سردی کے عام طور پر عادی نہیں ہیں۔موسمی تغیر کے باعث اب خلیجی ممالک کے بعض شہروں میں موسم سرما میں شدید سردی ہونے لگی ہے۔بعض دنوں میں درجہ حرارت منفی صفر سے بھی نیچے تک پہنچ جاتا ہے۔
ایسے عالم میں سونے جاگنے اور کاروبار زندگی کے معمولات بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ شدید سردی کے دنوں میں اسکول کے علاوہ دفتری اوقات میں بھی تبدیلی آجاتی ہے۔

بیشتر افراد نے آب و ہوا کی تبدیلی کو قبول کرلیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

نجی زندگی میں بھی موسم سرما میں طویل راتوں کے باعث جلدی سونا پڑتا ہے۔ سردی کے دنوں میں مختلف قسم کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں جو پہلے معروف نہیں تھیں۔ 
یوگو مینا کی طرف سے کئے جانے والے سروے میں28ممالک کے 30ہزار افراد نے شرکت کی جن میں مشرق وسطیٰ کے ممالک میں سے سعودی عرب، امارات، بحرین، کویت، عمان، قطر اور مصر شامل ہیں۔
 سروے کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کے بیشتر افراد نے موسمی تغیر اور آب و ہوا کی تبدیلی کو قبول کرلیا ہے ۔
یوگوو مینا میں ڈیٹا عہدیدار اسکاٹ بوتھ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں آب و ہوا میں تبدیلی آنے والے دنوں میں مزید دیگر ممالک کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔
 سروے کے مطابق 47فیصد اماراتی اور 39فیصد سعودی شہریوں کا کہناہے کہ ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ان کے ممالک کی حکومتیں اقدامات کریں گی۔
خلیجی ممالک میں موسمی تغیر اور آب و ہوا میں تبدیلی کی بنیادی وجہ شہروں میں آبادی کا بڑھنا ،ماحولیاتی آلودگی اورصنعتی شعبہ ہے۔
 

                  

 

شیئر: