Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اضافی امریکی فوج کا خیر مقدم‘

بحرین نےامن و سلامتی کے لیے تمام اقدامات کی حمایت کی ہے۔فائل فوٹو اے پی
سعودی عرب نےکہا ہے کہ آرامکوتیل تنصیبات پر حملے کے بعد  اضافی امریکی فوج اور دفاعی سازوسامان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت دفاع کے ایک سرکاری ذریعے نے بیان میں کہا ’ شاہ سلمان بن عبدالعریز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان قائم شراکت داری اور تاریخی تعلقات کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی سیکیورٹی برقررار رکھنے اور ایسی کسی بھی کوشش سے نمٹنے کے لیے جو خطے اور عالمی معیشت کے استحکام کے لیے خطرہ بنے، مشترکہ فریم ورک کے اندر امریکی فوجیوں اور دفاعی سامان آلات کی اضافی کمک حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔ 

امریکہ نےدفاعی سامان سمیت 3 ہزار اضافی فوجی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔فائل فوٹو 

 بیان میں مزید کہا گیا ’ امریکہ ،علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے میں سعودی حکومت کے ساتھ ہے اور اسے کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کو مسترد کرتا ہے۔
 ’سعودی عرب ،امریکہ کے ساتھ ملٹری پارٹنر شپ کو تاریخی اسٹریٹجک تعلقات اور عالمی امن و سلامتی یقینی بنانے کے معاہدے کی توسیع خیال کرتا ہے‘۔
دریں اثناءایس پی اے کے مطابق بحرین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں امن و سلامتی کے لیے تمام اقدامات ا ور کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے ۔
’بیان میں خطے میں اپنے اتحادیوں کے تعاون سے امن ،سلامتی اور استحکام یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے عزم کی بھی ستائش کی گئی‘۔
 واضح رہے کہ امریکہ نے سعودی عرب میں دفاعی ساز و سامان سمیت 3 ہزار اضافی فوجی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔
امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے مزید دو پیٹریاٹ بیٹریاں، بیلسٹک میزائل دفاعی نظام، دو فائٹر سکواڈرن اور ایک فضائی ونگ تعینات کرنے کی اجازت دی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق بعد ازاں امریکی وزیر دفاع نے صحافیوں کو بتایا کہ سعودی عرب میں اضافی امریکی فوج کی تعیناتی سعودی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد کی گئی ہے، جس کا بنیادی مقصد ایرانی جارحیت سے مزید تحفظ حاصل کرنا ہے۔
امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ تیل تنصیبات پر حملے کے بعد سعودی عرب کے دفاع کو بڑھانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
ایران کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کے پیش نظر امریکہ نے دفاعی میزائل سسٹم پیٹریاٹ اور جنگی بحری بیڑے ’یو ایس ایس آرلنگٹن‘ اور ’یو ایس ایس ابراہم لنکن‘ پہلے ہی خلیج میں تعینات کر رکھے ہیں۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: