Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور روس کے درمیان 20 معاہدوں پر دستخط

روسی صدر کا دورہ دونوں ملکوں کے مابین مستحکم تعلقات کی سمت ایک اور اہم قدم ہے۔ فوٹو: واس
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے روسی صدر ولادی میر پوتن کا استقبال کیا ہے۔ ریاض کے قصر الیمامہ میں روسی صدرکی آمد پر شایان شان استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی ہے۔
روسی صدر پوتن کے اعزاز میں دیے جانے والے استقبالیہ تقریب میں ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔

شاہ سلمان کا کہنا ہے سعودی عرب روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں اضافے کا خواہاں ہیں۔ فوٹو: واس

شاہ سلمان نے روسی صدر کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں اضافے کے خواہاں ہیں‘۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے روسی صدر کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں امید ہے کہ آپ کا دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید استحکام کا باعث ہوگا‘۔

روسی صدر کی استقبالیہ تقریب میں ولی عہد بھی موجود تھے۔ فوٹو: واس

دوسری طرف روسی صدر ولادی میر پوتن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ’دونوں ملکوں کے درمیان 90 سال سے دوستانہ تعلقات ہیں جنہیں مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اور روس کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے‘۔
بعد ازاں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور روسی صدر ولادی میر پوتن کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

روسی صدر نے کہا ہے کہ’ دونوں ملکوں کے درمیان 90 سال سے دوستانہ تعلقات ہیں۔‘ فوٹو : واس

اس موقع پر ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان، شاہی خاندان کے افراد اور وزراء کے علاوہ روسی صدر کے ہمراہ وفد کے ارکان بھی موجود تھے۔
قبل ازیں ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچنے پر روسی صدر کو 21  توپوں کی سلامی دی گئی۔ جہاز کی سیڑھیوں پر گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر نے استقبال کیا۔
 العربیہ نیٹ کے مطابق روس اور سعودی عرب کے درمیان تین ارب ڈالر کے 20 معاہدوں کی منظوری دی گئی ہے۔
روسی سرمایہ کاری فنڈ کے سی ای او کیرل دیمتروف نے بتایا ہے کہ آرامکو اور رشین پٹروکیمیکل کے درمیان مختلف نوعیت کے معاہدے بھی ہوئے ہیں۔
 انہوں نے مزید کہا ہے کہ’ دونوں ملکوں کے درمیان طیاروں کی لیز کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری ہوگی۔ زرعی شعبے میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا‘۔

ریاض ایئرپورٹ پہنچنے پر روسی صدر کو21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ فوٹو: واس

 دریں اثنا روس میں سعودی عرب کے سفیر رائد بن خالد قرملی نے کہا ہے کہ ’صدر پوتن کا دورہ سعودی عرب اور روس کے مابین مستحکم اور مضبوط تعلقات کی سمت ایک اور اہم قدم ہے‘۔
ٹوئٹر صارفین کیا کہتے ہیں:
روسی صدر کی ریاض آمد پر ٹوئٹر صارفین نے بھی خوشی اظہار کرتے ہوئے ’’پوتن ریاض میں‘‘ ہیش ٹیگ جاری کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

دونوں ملکوں کے درمیان تین ارب ڈالر کے20معاہدے ہوئے۔ فوٹو: واس

ٹوئٹر صارف محمد قاسم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دنیا کے تین طاقتور ترین ممالک میں سے ایک کے صدر آج ہمارے درمیان موجود ہیں۔ ان کا شاندار استقبال دونوں ممالک کے درمیان مستحکم تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ امید ہے کہ اس دورے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید وسعت ہوگی‘۔
نوف نے ٹویٹ کیا کہ ’روسی صدر کا دورہ سعودی عرب کی اہمیت اور اس کے مقام ومرتبے کو ظاہر کرتا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب کی حیثیت پوری دنیا میں مسلمہ ہے‘۔
محمد عبد المحسن نے ٹویٹ کیا ’برف کے دار الحکومت سے صحرا کے دار الحکومت تک، دنیا کے طاقتور ملک کے صدر آج ہمارے ملک کا دورہ کر رہے ہیں‘۔
 

شیئر: