Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صلاح الدین کے والد نے پولیس کو معاف کر دیا

صلاح الدین کے والد نے معافی کا اعلان گوجرانوالہ میں ایک اجتماع میں کیا، فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں مبینہ پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے ملزم صلاح الدین کے والد محمد افضال نے نامزد پولیس اہلکاروں کو معاف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ملزم صلاح الدین پر الزام تھا کہ وہ اے ٹی ایم مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کرتے تھے اور اسی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
صلاح الدین کے والد کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے لیے معافی کا یہ اعلان گوجرانوالہ میں ان کے آبائی گاؤں میں ایک مقامی اجتماع میں کیا گیا۔ اس اجتماع میں سرکاری افسران بھی موجود تھے۔
ایک عینی شاہد محمد ظفر کے مطابق صلاح الدین کے والد محمد افضال نے علاقے کے اکابرین کی مشاورت سے ملزمان پولیس اہلکاروں کو معاف کرنے کا اعلان کیا، تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ معافی دیت کے قانون کے تحت ہوئی ہے یا کوئی اور راستہ اختیار کیا گیا ہے۔

یہ واضح نہیں کہ صلاح الدین کے والد نے کس بنا پر معافی کا اعلان کیا، فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق صلاح الدین کے والد نے ملزمان کو معاف کرتے ہوئے مقدمہ واپس لینے کا اعلان کیا اور علاقے کے لوگ بھی ان کی اس بات سے متفق نظر آئے۔
گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی اس اجتماع میں موجود تھے اور انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ پولیس اصلاحات پر کام تیزی سے جاری ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
ایک اور عینی شاہد علی رضا کے مطابق بظاہر لگ رہا تھا کہ صلاح الدین کے قتل کے ملزمان کی معافی کے بدلے حکومت سے علاقے کے اجتماعی مسائل حل کروانے کی یقین دہانی لی گئی ہے۔
خیال رہے کہ صلاح الدین کی دوران حراست ہلاکت کے بعد پولیس نے ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ قرار دیا تھا جبکہ ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت سے قبل ان پر تشدد کی تصدیق ہوئی تھی لیکن اس تشدد کو موت کی مکمل وجہ قرار نہیں دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ صلاح الدین کے والد محمد افضال نے تفتیشی افسر اور ایک دوسرے پولیس اہلکار پر قتل کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ 

شیئر:

متعلقہ خبریں