Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں زہریلے فضلے کی ری سائیکلنگ

سعودی عرب صرف 10 فیصد زہریلے فضلے کی ری سائیکلنگ کررہا ہے۔
سعودی انویسٹمنٹ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں 85 فیصد زہریلے فضلے کی ری سائیکلنگ کرے گی۔
الاقتصادیہ اور ایس پی اے کے مطابق سعودی انویسٹمنٹ کمپنی دفنائے ہوئے زہریلے فضلے کا 15 فیصد 2035 تک ٹھکانے لگائے گی۔ کمپنی نے جو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی کمپنیوں میں سے ایک ہے ۔ عالمی ماحولیاتی خدمات انجام دینے والی کمپنی جی ای ایم ایس کے تمام حصص حاصل کرنے کی کارروائی مکمل کرلی۔

سعودی انویسٹمنٹ کمپنی زہریلے فضلے کا 15 فیصد 2035 تک ٹھکانے لگائے گی۔

کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر جیروم ونسنٹ نے بتایا کہ صنعتی اور طبی فضلے کی ری سائیکلنگ ایک ساتھ کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔کمپنی ری سائیکلنگ سے متعلق اپنی صلاحیت 88 فیصد تک بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔ یہ جی ای ایم ایس کے دائرہ کار میں آنے والے تمام اداروں کا فضلہ ری سائیکل کرے گی۔ یہ کانوں اور طبی فضلے کے مراکز کے حوالے سے نئی مارکیٹ بھی تلاش کرے گی۔ 
سعودی عرب فی الوقت صرف 10 فیصد زہریلے فضلے کی ری سائیکلنگ کررہا ہے۔ اس کا سالانہ حجم 50 ملین ٹن ہے جبکہ 90 فیصد فضلہ ذخیرہ کرکے ٹھکانے لگایا جارہا ہے۔ یہ ماحول کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ ایسا کرنے سے فضلے کی ری سائیکلنگ کا امکان ختم ہوجاتا ہے۔
جی ای ایم ایس فی الوقت ینبع، دمام،رابغ اور الجوف میں ری سائیکلنگ کی 4فیکٹریاں چلا رہی ہے۔ 2019 کے دوران الجبیل انڈسٹریل سٹی میں پانچویں فیکٹری بھی شروع کردی جائے گی۔ جازان میں چھٹی فیکٹری کھولنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2017 میں سعودی انویسٹمنٹ فار ری سائیکلنگ کمپنی قائم کی تھی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: