Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں دنیا کی پہلی تھری ڈی عمارت

تھری ڈی کے ذریعے عمارت کا ڈھانچہ 3 ماہ میں مکمل کر لیا گیا۔ فوٹو: امارت ٹوڈے
دبئی میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے تعمیر ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی عمارت کے ڈھانچے کو گینس بک آف ورلڈ ریکاڈ میں شامل کر لیا گیا۔ دو منزلہ عمارت 640 مربع میٹر محیط ہے جبکہ اس کی اونچائی 9.5 میٹر ہے۔
عمارت کی تعمیر حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی خصوصی ہدایات پر کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ دبئی میں 2030 تک 25 فیصد عمارتیں تھری ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی جائیں۔

تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے تعمیر کی جانے والی عمارت کا ڈھانچہ 3 ماہ میں مکمل کر لیا گیا۔

دبئی بلدیہ کے ڈائریکٹر جنرل داود الھاجری نے منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمارت پر آٹھ لاکھ درھم لاگت آئی ہے جو روایتی اخراجات سے 60 فیصد کم ہے۔ اگر روایتی طریقے سے ایسی عمارت تعمیر کی جاتی تو اس پر کم از کم  دو سے ڈیڑھ لاکھ درہم لاگت آتی۔
اخبار امارات ٹو ڈے کے مطابق تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے تعمیر کی جانے والی عمارت کا ڈھانچہ تین ماہ میں مکمل کر لیا گیا جبکہ روایتی طریقے سے ایسی عمارت کی تعمیر میں کم از کم ایک برس کا عرصہ لگتا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل بلدیہ الھاجری  نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ’تھری ڈی ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیار کی جانے والی عمارت میں سلامتی کے تمام ضوابط کو مدنظر رکھا گیا ہے خاص کر ماحول کی حفاظت کے اصولوں کوخاص اہمیت دی گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں اخراجات میں غیر معمولی کمی آئی ہے وہاں وقت کی بھی کافی بچت ہوئی، تھری ڈی ٹیکنالوجی کے استعمال سے افرادی قوت کی ضرورت بھی محدود ہو جاتی ہے۔
تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے زیر تعمیر عمارت کا ڈئزائن مقررہ قواعد کے مطابق انسانی مداخلت کے بغیر از خود پرنٹ کیاجاتا ہے۔
الھاجری نے مزید کہا کہ مذکورہ عمارت کے تمام مراحل مقامی ماہرین نے مکمل کیے۔ اس میں کسی سطح پر بھی بیرونی ماہرین نے حصہ نہیں لیا۔
تھری ڈی تعمیر کے لیے استعمال ہونے والا کنکریٹ اور دیگر مواد بھی انتہائی معیاری تھا جسے مکمل طور پر مقامی ماہرین نے ہی تیار کیا ہے۔

تھری ڈی ٹیکنالوجی کے استعمال سے افرادی قوت کی ضرورت بھی محدود ہو جاتی ہے۔  

تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے تعمیر ات میں استعمال ہونے والے کنکریٹ میں خصوصی تبدیلیاں کرکے اس میں جدت پیدا کی گئی ہے جس کے جملہ حقوق کو بھی دبئی میں رجسٹرکیا گیا ہے۔
واضح رہے عمارت کی تعمیر میں دیواروں کے کنکریٹ کو اس انداز میں پھیلایا گیا ہے کہ اس میں خالی جگہ رکھی گئی جس سے گرم موسم کو کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔
خصوصی انداز میں تعمیر کی جانے والی دیواروں کی یہ خصوصیت ہے کہ انکے ذریعے توانائی کی بچت کی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں کمروں اور مختلف مقامات پر ٹیلی فون اور دیگر سروسز کے کنکشنز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: