مصر میں ’انگور چننے والی‘ 18 لڑکیاں حادثے میں ہلاک ہوگئیں
’محض 130 مصری پاؤنڈ (تقریباً 10 سعودی ریال) کی یومیہ مزدوری پر کام کرتی تھیں‘ ( فوٹو: سبق)
انگور چننے والی 18 لڑکیاں خوش دلی سے اپنے دن کا آغاز کرتی تھیں اور روزگار کے حصول کے لیے انگور چننے باغات جاتی تھیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مصر کے صوبہ منوفیہ کے شمال میں واقع گاؤں ’کفر السنابسہ‘ کی یہ لڑکیاں ہر دن کی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا مسکراہٹ کے ساتھ کرتی تھیں اور بہتر کل کے خواب لیے اپنے معمولات زندگی سر انجام دیتی تھیں۔
مگر یہ خواب اچانک بھیانک روپ اختیار کرگیا جب موت نے ان کی زندگیوں کا چراغ بجھا دیا اور گاؤں کے باسی گہرے صدمے اور بے حد غم میں ڈوب گئے۔
یہ ایک ایسا المناک حادثہ تھا جس نے پورے مصر کو سوگوار کر دیا۔
لڑکیاں روز کی طرح صبح کام کے لیے روانہ ہوئیں لیکن شام کو ان کے جسد خاکی تابوتوں میں واپس لوٹے۔

یہ وہ لڑکیاں ہیں جو محض 130 مصری پاؤنڈ (تقریباً 10 سعودی ریال) کی یومیہ مزدوری پر کام کرتی تھیں۔
جمعے کی صبح ایک بھاری ٹرانسپورٹ گاڑی نے ان کی بس کو ٹکر مار دی جو انھیں کام پر لے جا رہی تھی۔

یہ حادثہ منوفیہ کے اشمون مرکز کے قریب ریجنل روڈ پر پیش آیا جس کے نتیجے میں 18 لڑکیاں اور بس کا ڈرائیور ہلاک ہو گئے جبکہ تین لڑکیاں اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والی لڑکیوں کی عمریں 14 سے 22 سال کے درمیان تھیں۔

ان میں سے کچھ اپنی گھروں کی واحد کفیل تھیں جبکہ کچھ نے تعلیم ادھوری چھوڑ کر گھر والوں کی مدد کے لیے کام شروع کیا تھا۔
ہزاروں لوگ گاؤں ’کفر السنابسہ‘ میں ان نوجوان لڑکیوں کے جنازوں میں شریک ہوئے۔
تابوتوں کے گرد لوگ حیرت، صدمے اور غم سے نڈھال تھے، ہر جانب آہ و بکا کی صدائیں بلند ہو رہی تھیں۔

جنازے کی نماز کی ادائیگی کے بعد ایک طویل اور خاموش جلوس کے ساتھ ان لڑکیوں کو سپردِ خاک کیا گیا۔
اس موقع پر اہل خانہ اور گاؤں والے شدید رنج و الم میں مبتلا تھے اور فضا سوگ و صدمے سے بوجھل ہو چکی تھی۔