Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کا انڈیا کی مٹھائی لینے سے انکار

پاکستان نے مٹھائی وصول نہ کرنے کا فیصلہ احتجاجاً کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
حکومت پاکستان نے انڈیا کے ساتھ اپنے موجودہ تعلقات اور کشمیر کی صورت حال کے تناظر میں دیوالی کے موقعے پر پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے بھیجی گئی مٹھائی احتجاجاً وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
انڈین ہائی کمیشن نے وزیر اعظم آفس، دفتر خارجہ سمیت تمام وزارتوں، فوج اور رینجرز کو روایت کے مطابق مٹھائی بھیجی تھی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں انڈین مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث پاکستان نے سرکاری سطح پر مٹھائی قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
حکام کا کہنا ہے ’ہم نے احتجاجاً یوم سیاہ کے موقعے پر مٹھائی واپس کر دی کیونکہ ہم ایک طرف یوم سیاہ مناتے اور دوسری طرف دیوالی کی مٹھائیاں کھاتے اچھے نہیں لگتے۔‘
انڈین ہائی کمیشن کے ترجمان سے اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پاکستانی وزارت خارجہ سے پوچھا جائے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان مٹھائی کا تبادلہ معمول کی بات ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

تاہم پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس معاملے پر سرکاری طور پر تبصرے سے انکار کیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان عیدین، ہولی اور دیوالی کے موقعوں پر مٹھائیوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔
دونوں ممالک کے قومی دنوں کی مناسبت سے بھی مٹھائیاں ایک دوسرے کو بھیجنے کی روایت ہے۔ عموماً پاکستان اور انڈیا کے درمیان سرحد پر فوجی حکام ایک دوسرے کو مٹھائیاں پیش کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان فروری میں ہونے والی کشیدگی کے باعث تعلقات کافی خراب تھے تاہم 5 اگست کو انڈیا کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہوگیا۔
اس تناؤ کے باوجود گذشتہ ہفتے دونوں ممالک نے کرتار پور راہداری کے معاہدے پر دستخط کیے اور نومبر میں راہداری کا باضابطہ افتتاح بھی ہوگا جس میں شرکت کے لیے پاکستان نے سابق انڈین وزیر اعظم منموہن سنگھ کو دعوت دے رکھی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں