Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو سالہ سوجیت، جسے بورنگ کنواں نگل گیا

وزیر اعظم مودی نے لکھا تھا کہ ’میری دعائیں سوجیت بہادر بچے سوجیت ولسن کے لیے ہیں‘
انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے ترچی شہر کے پاس ایک گاؤں سے بور کنویں میں گر جانے والے دو سالہ بچے سوجیت ولسن کو زندہ نہیں نکالا جا سکا۔
حکام کی جانب سے کہا رہا ہے کہ بچے کی لاش سڑنے لگی تھی اور اس سے بدبو آنے لگی تھی۔ تقریبا اسی گھنٹے کے بعد اب بچے کی لاش کو نکال لیا گیا ہے۔ 26 فٹ گہرے گڑھے میں گرنے والے بچے کے والدین نے پولیس اور آگ بجھانے والے عملے کو فوری خبر دی اور شام چھ بجے تک بچے کو بچانے کی تمام تر کوششیں شروع ہو گئیں۔
سب سے پہلے بچے کو آکسیجن کی فراہمی کرائی گئی پھر بچے کی حالت پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے گرائے گئے۔ سوجیت کو بچانے کی کوشش میں ریاست اور مرکز کی چھ ٹیمیں لگی ہوئی تھیں۔
بچے کو بچانے کے لیے بور ویل کے قریب ہی متوازی کھدائی شروع کی گئی لیکن ناکامی ہاتھ آئی۔

بچے کی موت پر سوشل میڈیا میں رنج و غم کا ماحول ہے۔ اور انڈیا کے ٹاپ ٹرینڈز میں سوجیت کے حوالے سے تین ہیش ٹیگ #RIPSujith، #SorrySujith،  #SujithWilson  ٹرینڈ کر رہا ہے۔
صحافی سندیپ کمار نے ٹویٹ کیا کہ ’اس خبر کے بعد میرا دل افسردہ ہے۔ اے کاش یہ اس طرح کا آخری واقعہ ہو اور ایسے حادثے پھر کبھی نہ ہوں، کبھی نہیں۔ سوری سوجیت، ریسٹ ان پیس سوجیت۔‘
اس ٹویٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پہلے بھی بورویل میں بچے کے گرنے کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔
سوجیت کا بور ویل میں گرنے کا واقعہ ناڈوکاٹوپتی میں پانچ دن قبل پیش آیا تھا اور اس کے بہ حفاظت نکالے جانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ راہل گاندھی اور جنوبی ہند کے سپر سٹار رجنی کانتھ نے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔

وزیر اعظم مودی نے لکھا کہ ’میری دعائیں سوجیت بہادر بچے سوجیت ولسن کے لیے ہیں۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی سے سوجیت کے بچائے جانے کے متعلق بات کی ہے۔ اس کی حفاظت کی یقین دہانی کی تمامتر کوششیں ہو رہی ہیں۔‘
راہل گاندھی نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ ’ملک دیوالی کا جشن منا رہا ہے جبکہ تمل ناڈو میں بے بی سرجیت کے لیے وقت کے خلاف دوڑ جاری ہے جو کہ جمعے سے بورویل میں پھنسا ہوا ہے۔ میری دعا ہے کہ اسے جلد از جلد بچا لیا جائے اور اس کے پریشان حال والدین سے اسے ملا دیا جائے۔‘
رشمیتا نامی ایک صارف نے لکھا ’اگر بچانے کی مشین تیار نہیں کر سکتے تو اس قسم کے بورویل کو بند کر دیں۔ حکومت کی غلطی کی سزا معصوم لوگوں کو ملتی ہے۔ یہ کس قسم کا انصاف ہے۔‘

Caption

خیال رہے کہ یہ بورویل پانی کے لیے کھودا گیا تھا لیکن پانی نہ ملنے پر راستہ بند کر دیا گیا تھا لیکن برسات کے سبب اس کا منہ کھل گیا اور اس میں ننھا سوجیت گر گیا
انڈین خبروں کے لیے ’’اردو نیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: