Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے (فوٹو:پی آئی ڈی))
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم نومبر کو صبح نو بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے 26 اکتوبر کو اپنی پریس کانفرنس میں عدلیہ کے اس فیصلے پر تنقید کی تھی جس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ فیصلہ مختلف بیماریوں کا شکار قیدیوں کو اسی طرح درخواستیں دینے کے راستے کھولے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے خصوصی طور پر شام کو عدالت لگائی گئی۔

عدالت نے نواز شریف کو 29 اکتوبر تک علاج کے لیے عبوری ضمانت دی تھی (فوٹو:اے ایف پی)

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بتائیں کہ کیوں نہ ایسا بیان دینے پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
خیال رہے کہ 26 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی درخواست پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 29 اکتوبر تک علاج کے لیے عبوری ضمانت دی تھی  جبکہ 29 اکتوبر کو نواز شریف کی سزا کو آٹھ ہفتوں کے لیے معطل کردیا گیا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: