Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مکرمہ کے نجی عجائب گھر میں ایک لاکھ نوادرات 

انجینیئرسامی صالح کردی عجائب گھر کا افتتاح کردیا ہے۔ فوٹو: عاجل
مکہ مکرمہ کے میئر انجینیئر محمد بن عبداللہ القویحص نے مقدس شہر کے الفیحاءمحلے میں انجینیئرسامی صالح کردی عجائب گھر کا افتتاح کر دیا ہے۔ 
المدینہ اخبار کے مطابق مکہ میونسپلٹی نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ مقدس شہر میں نوادر کی نمائشوں اور تاریخی عجائب گھروں کے قیام میں تعاون کریں۔
الکردی عجائب گھر ایک لاکھ سے زیادہ نوادر پر مشتمل ہے۔ ان میں سے بعض 200 برس سے کہیں زیادہ پرانے ہیں۔ عجائب گھر میں قرآن پاک کے پرانے اور قلمی نسخے سجائے گئے ہیں۔ اسلامی و عرب علوم و فنون کی نادر کتابیں بھی جمع کی گئی ہیں۔انواع و اقسام کے سکے اور 140برس سے زیادہ پرانے نوٹ بھی عجائب گھر کا حصہ ہیں۔

بعض نوادر 200 برس سے کہیں زیادہ پرانے ہیں۔ فوٹو عاجل

عجائب گھر میں گھریلو برتن اور قدیم زمانے میں زیر استعمال لکڑی سے تیار کردہ آرائشی اشیاءبھی رکھی گئی ہیں۔دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تاریخی نوادر اور تحائف بھی اس عجائب گھر میں جمع ہیں۔
 تاریخی ٹکٹ، تصاویر، نقشے،جرائد اور مجلے بھی ہیں۔ عجائب گھر کے بعض حصے ’حجازی بیٹھک ، ملبوسات، برتن ،دستی مصنوعات، رابطے کے آلات اورسمعی و بصری آلات کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔

عجائب گھر میں قرآن پاک کے پرانے اور قلمی نسخے سجائے گئے ہیں۔فوٹو المدینہ

عجائب گھر کا ایک حصہ کلاسیکل گاڑیوں کے لیے مختص ہے۔یہاںمختلف شکل و صورت کی آہنی کلاسیکل گاڑیاں بھی ہیں۔ لکڑی والی گاڑیاں بھی رکھی گئی ہیں۔ ایک گوشہ اسلحہ کا ہے جہاں بندوقیں ، مختلف قسم کے پرانے پستول، تلواریں، خنجر، نیزے،بارود، گھڑ سوار کا لباس اور فائر پروف بیلٹس رکھی گئی ہیں۔
انجینیئر سامی کردی نے اس سوال پر کہ عجائب گھر کا خیال کیسے آیا بتایا کہ’ بچپن میں ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا شوق تھا۔ مختلف ڈاک خانوں کے چکر لگاتا اور وہاں سے ڈاک ٹکٹ جمع کرتا۔ آگے چل کر میں نے ڈاک ٹکٹ جمع کرنے والے شائقین کی انجمن بھی بنا لی تھی۔ ہم لوگ خطوں اور لفافو ںپر چسپاں ٹکٹ نکال کر جمع کرتے رہتے تھے۔ آگے چل کر مجھے سکے اور قدیم نوٹ جمع کرنے کا شوق ہوا۔ مجھے پھر قدیم تاریخی اشیاءاور نوادر محفوظ کرنے کا خیال آیااور یہ خیال جنون کی شکل اختیار کر گیا‘۔

 تاریخی ٹکٹ، تصاویر، نقشے،جرائد اور مجلے بھی ہیں۔ فوٹو: عاجل

 انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے اندر اور باہر تاریخی عجائب گھر کے چکر لگانے اور وہاں موجود نوادر دیکھنے سے بھی میرے اس جذبے کو بڑی تقویت ملی اور یوں دیکھتے ہی دیکھتے ایک لاکھ سے زیادہ نوادر جمع کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
 

شیئر: