Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر انسپکٹرز کی جاسوسی پر غیر ملکی گرفتار

گروپ کے افراد مارکیٹ میں مختلف جگہوں پر بیٹھے رہتے ہیں ۔ فوٹو سبق
دیکھا جارہا ہے کہ سعودیوں کے لیے مخصوص اسامیوں پر غیر ملکی ملازم اب بھی کام کر رہے ہیں۔ سعودی آجروں اور اجیروں کے درمیان اس سلسلے میں باقاعدہ تعاون ہو رہا ہے۔ اسی کے ساتھ سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار پر پابندی کے نتائج سے نمٹنے کے حربے بھی آزمائے جا رہے ہیں۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کے انسپکٹرز اور غیر قانونی طریقے سے کاروبار اور ملازمت کرنے والوں کے درمیان چوہے بلی کا کھیل جاری ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکی اور سعودیوں کے لیے مخصوص اسامیوں پر ملازمت کرنے والے تارکین وطن انسپکٹرز کی گرفت سے بچنے کے لیے باقاعدہ اپنے جاسوس مقرر کیے ہوئے ہیں۔ یہ ایسے تمام مقامات پر نظر رکھتے ہیں جہاں سے انسپکٹرز بازار کا رخ کرتے ہیں۔ انسپکٹرز کو دیکھتے ہی سوشل میڈیا کے ذریعے خطرے سے آگاہ کر دیتے ہیں۔

 تارکین وطن انسپکٹرز کی گرفت سے بچنے کے لیے جاسوس مقرر کئے ہوئے ہیں۔ فائل فوٹو

الافلاج میں لیبر آفس کے انسپکٹر تفتیشی دورے پر نکلے تھے۔ غیر ملکی جاسوس نے انہیں دیکھتے ہی فوری طور پر واٹس اپ کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے کاروبار او رملازمت کرنے والے تارکین کو آگاہ کردیا۔ انسپکٹرز نے صورتحال بھانپ لی اور فوراً ہی جاسوسی کرنے والے غیر ملکی کو گرفتار کرلیا۔
 الافلاج کی مارکیٹ میں 50 افراد پر مشتمل واٹس اپ گروپ کام کررہا ہے۔ گروپ کے افراد مارکیٹ میں مختلف جگہوں پر بیٹھے رہتے ہیں اور لیبر انسپکٹرز کی نقل و حرکت کی سن گن ملتے ہی غیر قانونی طور پر کاروبار اور ملازمت کرنے والوں کو مطلع کردیتے ہیں۔ تارکین کے اس حربے کو بھی ناکام بنانے کا پروگرام بنالیا گیا ہے۔ 

 

شیئر: