Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں ڈرون کے ذریعے تیل کی تلاش 

غیرآباد صحراﺅں میں ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے تیل اور گیس سے متعلق معلومات آسانی سے جمع ہوسکتی ہیں۔ فوٹو:اے ایف پی
ابوظہبی نیشنل پٹرولیم کمپنی (ادنوک) فرانس کی معروف کمپنی (ٹوٹل) کے تعاون سے متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش ڈرون کے ذریعے کرے گی۔
 اسے ریاست کے چپے چپے تک پھیلا دیا جائے گا۔ خود کار سسٹم سے چلنے والی گاڑیوں کے ذریعے بھی مدد لی جائے گی۔
اماراتی خبررساں ادارے وام کے مطابق پہلی مرتبہ تیل و گیس کی تلاش میں ریموٹ سینس ٹیکنالوجی استعمال ہوگی۔

فرانسیسی کمپنی ٹوٹل نئی ٹیکنالوجی فراہم کرے گی۔ فائل فوٹو

ادنوک کے مطابق فرانسیسی کمپنی ٹوٹل نئی ٹیکنالوجی فراہم کرے گی۔ یہ سہ جہتی، معائنہ جاتی ٹیکنالوجی ہے۔ یہ پوری دنیا میں تیل اور گیس سے متعلق معلومات جمع کرنے والا پہلا خود کار سسٹم ہے۔
فضا میں ہزاروں ریموٹ سینس آلات ڈرون کے ذریعے استعمال کئے جائیں گے پھر خود کار بری گاڑیوں کی مدد سے یہ آلات فضا سے زمین پر اتار د یے جائیں گے۔
ادنوک میں ٹیکنالوجی سیکشن کے چیئرمین ڈاکٹر ایلن نیلسن نے بتایا کہ ٹیکنالوجی انتہائی ترقی یافتہ ہے۔ یہ ایسے مقامات پر تیل اور گیس کی دریافت میں موثر ثابت ہورہی ہے جہاں افراد اور مشینوں کی رسائی مشکل مانی جاتی ہے۔

امارات دنیا بھر میں تیل پیدا کرنے والا چھٹا بڑا ملک ہے۔ فائل فوٹو

غیرآباد صحراﺅں میں اس ٹیکنالوجی کے ذریعے تیل اور گیس سے متعلق معلومات آسانی سے جمع ہوسکتی ہیں۔ ٹوٹل نے یہ ٹیکنالوجی 2018 کے دوران تیل ریسرچ کانفرنس اور نمائش میں متعارف کرائی تھی۔ 
ادنوک میں ٹیکنالوجی ریسرچ سیکشن کی ڈپٹی چیئرپرسن خدیجہ الداغر نے بتایا ہے کہ فرانسیسی کمپنی، ادنوک کے ساتھ تعاون کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے۔ اس کی بدولت دشوار گزار مقامات پر تیل اور گیس کی تلاش کا عمل آسان بھی ہوگا اور تیزی کے ساتھ انجام دیا جاسکے گا۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے موثر شکل میں ہدف پورا ہوسکے گا۔ اس کی مدد سے ہمیں مختلف مقامات پر تیل اور گیس کے ذخائر حاصل کرنے کی خاطر کھدائی کا کام شروع کرنے سے قبل طبقات الارض اور ان میں کیا پایا جاتا ہے یہ ساری باتیں سمجھنے میں آسانی ہوجائے گی۔
متحدہ عرب امارات دنیا بھر میں تیل پیدا کرنے والا چھٹا بڑا ملک ہے۔ اس کی ایک ریاست ابوظہبی میں پورے ملک کے96 فیصد تیل ذخائر محفوظ ہیں۔

شیئر: