Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیلابی ریلہ جب سمندر سے جا ملتا ہے

وادی ذہبان کا سیلابی ریلہ عسیر کے سمندر سے جا مل رہا ہے (فوٹو: ماجد القحطانی)
عسیر کے ساحل پر جب سیلابی ریلہ سمندر سے ملتاہے تو یہ منظر جہاں اس بات کی نشاندہی کر رہا ہے کہ سیلاب کا پانی اب علاقہ چھوڑ رہا ہے وہاں قدرت کے خوبصورت مناظر بھی ابھر کرسامنے آتے ہیں۔

گذشتہ دنوں سعودی عرب بھر میں موسلادھار بارش ہوئی جو ابھی بھی جاری ہے مگر سعودی عرب کے جنوبی علاقے اور خاص طور پر عسیر اور الباحہ میں تو ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔
سعودی عرب کی تمام وادیاں، نشیبی علاقے، ندی نالے اور سیلاب کی گزر گاہیں پانی سے بھری ہوئی ہیں۔ قدرت نے سیلاب کے پانی کو سمندر کی راہ دکھا دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیلابی ریلہ اپنا راستہ خود تلاش کر کے سمندر سے جا ملتا ہے۔

یہ منظر شاید کسی کو نظر نہ آتا اگر دو سعودی نوجوان اسے ہم تک پہنچانے کا اہتمام نہ کرتے۔ ماجد القحطانی اور رشود الحارثی نہ صرف فوٹو گرافر ہیں بلکہ موسمی تغیرات، بارش، بادل، بجلی کی چمک، بادلوں کی کڑک اور سیلابی ریلوں کو کیمرے کی آنکھ سے دیکھنے اور اس قدرتی جمالیات کو لوگوں تک پہنچانے کا اہتمام کرتے ہیں۔
وادی ذہبان اور مرکز قحمہ میں پورے علاقہ کا پانی جمع ہونے کے بعد سمندر سے جا ملا تو دونوں فوٹوگرافروں نے اپنے اپنے انداز سے اسے محفوظ کر لیا۔

القحطانی کے مطابق علاقہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ویسے تو ہر سال یہاں سیلاب آتا ہے مگر اس سال آنے والے سیلاب کی شدت گزشتہ 10 میں نہیں دیکھی گئی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: