Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی پر طالبان کی مشاورت

رواں برس ستمبر میں امریکی صدر نے طالبان کے ساتھ مذاکرات معطل کیے تھے (فوٹو:اے ایف پی)
افغان طالبان کے ایک  ترجمان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے بیان پر طالبان قیادت سے مشاورت ہورہی ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں طالبان قیادت کی مشاورت جاری ہے جیسے ہی مشاورت مکمل ہو گی، طالبان کا موقف پیش کر دیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو جمعرات کو اچانک افغانستان کے دورے پر پہنچے تھے اعلان کیا کہ ’امریکہ نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد بتدریج کم کرتے رہیں گے۔‘  
انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے بگرام ایئر بیس پر ملاقات بھی کی۔
سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ نے 2017  میں برسراقتدار آنے کے بعد پہلی بار افغانستان کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے افغانستان میں جنگ بندی کے اعلان سے متعلق طالبان کے ساتھ معاہدے کا معاملہ بھی اٹھایا۔

صدر ٹرمپ نے 2017ء میں برسراقتدار آنے کے بعد پہلی بار افغانستان کا دورہ کیا (فوٹو: روئٹرز)

ٹرمپ نے بگرام ایئر بیس پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔ وہ جنگ بندی سے متعلق معاملات طے کرنا چاہتے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ’ہم ان سے ملاقاتیں کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ جنگ بندی کا اعلان ضروری ہے۔ طالبان اس کے خواہش مند نہیں تھے لیکن اب وہ جنگ بندی چاہتے ہیں۔ میرے خیال سے جنگ بندی کا معاہدہ ہوسکتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ طالبان ایسا کریں گے۔ ہمیں دیکھنا ہے کہ وہ معاہدہ میں کس حد تک سنجیدہ ہیں۔‘
رواں برس ستمبر میں امریکی صدر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ امن مذاکرات کابل میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے باعث معطل کیے گئے۔
اسی مہینے امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان طے کمیپ ڈیوڈ میں ایک خفیہ ملاقات بھی فوری طور پر منسوخ کر دی گئی تھی۔

ٹرمپ نے بگرام ایئر بیس پر کہا تھا کہ ’امریکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ ہفتے بھی امریکی صدر نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کا اشارہ دیا تھا۔
امریکہ کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کے بعد افغان طالبان رہنماؤں نے پہلے پاکستان اور بعد میں ایران کا دورہ کیا۔
افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کے ٹوئٹر بیان کے مطابق عبدالاسلام حنفی کی قیادت میں چار رکنی ٹیم نے ایران کا دورہ کیا اور ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔
رپورٹس کے مطابق اکتوبر میں اسلام آباد دورے کے موقع پر افغان طالبان اور امریکی نمائندہ خصوصہ زلمے خلیل زاد کے درمیان مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: