Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیائی ملکوں کے لیے برآمدات میں اضافہ

سعودی عرب میں لائسنس یافتہ 7 ہزار 551 کارخانے کام کررہے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی فروغ برآمدات کے ادارے کے مطابق2017 کے مقابلے میں 2018 کے دوران تیل کے علاوہ سعودی برآمدات کی قدر میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب کی سب سے زیادہ برآمدات ایشیا کے لیے تھیں۔ 2018 میں سعودی عرب نے ایشیائی ممالک کو کل برآمدات کا 42 فیصد بھیجا جب کہ مشرق وسطیٰ کا نمبر دوسرا رہا جس کے لیے سعودی برآمدات کا تناسب 37 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
البلاد اخبار کے مطابق فروغ سعودی برآمدات کے ادارے نے وژن 2030 کے حوالے سے برآمدات میں اضافے کے لیے نئی قومی حکمت عملی تیار کی ہے۔ سیکریٹری جنرل صالح السلمی نے بتایا کہ بین الاقوامی منڈیوں تک زیادہ موثر رسائی کو یقینی بنایا جائے گا اور تیل کے علاہ دوسری مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جائے گا۔

سعودی عرب نے ایشیائی ممالک کو کل برآمدات کا 42 فیصد بھیجا (فوٹو: سوشل میڈیا)

سعودی اکنامک سوسائٹی کی مجلس انتظامیہ کی چیئرپرسن ڈاکٹر نورة الیوسف نے بتایا کہ سعودی عرب پٹروکیمیکل مصنوعات تیار کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ اس کی برآمدات دنیا کے اہم ممالک میں اپنا مقام بنا چکی ہے۔ 
سعودی عرب میں لائسنس یافتہ 7 ہزار 551 کارخانے کام کررہے ہیں۔ ان میں 8 لاکھ سے زیادہ کارکن ہیں۔ ان پر ایک ٹریلین ریال سے زیادہ کا سرمایہ لگا ہوا ہے۔
2019 کی دوسری سہ ماہی کے دوران سعودی عرب نے 56 ارب ریال مالیت کی تیل کے ماسوا اشیا برآمد کیں۔ سب سے زیادہ چین، امارات اور اس کے بعد انڈیا کو برآمدات مہیا کی گئیں۔

شیئر: