Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کمیشن تقرریاں: عمران شہباز کی بات مان لیں گے؟

شیریں مزاری کے مطابق الیکشن کمیشن کے ممبران کے تقرر پراپوزیشن کے ساتھ اتفاق ہوجائے گا (فوٹو: اردو نیوز)
الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے منگل کے روز پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اب بدھ کے روز دوبارہ ہو گا۔
پارلیمانی کمیٹی کی سربراہ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے امید ظاہر کی ہے کہ ’الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ جلد اتفاق رائے ہو جائے گا۔‘

 

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان اتفاق رائے پیدا نہیں ہورہا تھا جس کے بعد صدارتی حکمنامے کے ذریعے حکومت نے سندھ اور بلوچستان کے ممران کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جسے بعدازاں عدالت نے معطل کر دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان بھی 5 دسمبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اگر الیکشن کمیشن کے کسی ایک ممبر کی تقرری نہ ہوئی تو کمیشن غیر فعال ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر شیریں مزاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن نے مزید مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے، ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر اس معاملہ کو کل تک نمٹا لیں گے۔
حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن)  کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ابھی تک الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، تمام ناموں پر غور جاری ہے۔

 


مشاہداللہ خان کے مطابق ابھی تک الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی (فوٹو: اردو نیوز)

حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان ممبران کی تقرری پر اختلاف کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر کسی بات پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکتا مشاورت ہو رہی ہے، کسی حتمی نتییجے پر پہنچتے ہوئے وقت تو لگتا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سندھ میں اپوزیشن اور بلوچستان میں حکومت کے تجویز کردہ ممبر کی تقرری کا فارمولا طے کیا جارہا ہے تو انہوں نے کہا ’سیاست میں لین دین ہی ہوتی ہے، ورنہ میٹنگ کا کوئی فائدہ ہی نہیں، اسی پر مشاورت ہو رہی ہے لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اتفاق رائے سے یہ معاملہ نمٹایا جائے، ’رات کو اپنی پارٹی قیادت سے بھی مشاورت کریں گے اور کل (بدھ) کو اپوزیشن جماعتوں کا بھی اجلاس ہوگا جس کے بعد جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی جاوید عباسی نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ روایتی فیصلوں سے ہٹ کر غیر متنازع شخص کی تقرری کی جائے اور الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے سے بچایا جائے۔

 


راجہ پرویز اشرف نے امید ظاہر کی ہے کہ ممبران کی تقرری پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا (فوٹو: اردو نیوز)

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے امید ظاہر کی ہے کہ ممبران کی تقرری پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا۔ ’ہم تمام ناموں کا بغور جائزہ لے رہے ہیں جو اس عہدے کے لیے بہتر ہوگا اس پر فیصلہ کر لیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن غیر فعال ہونے سے کیا فرق پڑے گا؟
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس سے ادارے پر کوئی اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ممبران کی تقرری میں اگر کچھ دن لگ بھی گئے تو انتظامی امور جاری رہیں گے۔’مستقبل میں کوئی ضمنی انتخابات بھی نہیں ہونے جارہے جس کی وجہ سے فرق پڑے۔

شیئر: