Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نامزد ججز کا پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا لازم

پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے والے جج کی نامزدگی مسترد تصور کی جائے گی، فوٹو: وکی پیڈیا
پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لیے تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی نے نئے قواعد و ضوابط منظور کیے ہیں۔
ان کے تحت اب اعلیٰ عدلیہ کے نئے ججز کو تعیناتی سے قبل پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا اور جو نامزد جج انٹرویو کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو گا اس کی نامزدگی مسترد تصور ہو گی۔
اسلام آباد میں سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جمعے کو وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں منعقد ہوا جس نے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی تقرری کے لیے نامزد امیدواروں کو انٹرویو کے لیے مدعو کیا جائے گا۔
قوانین میں ترمیم کے تحت اب پارلیمانی کمیٹی کسی بھی نامزد جج کو سمن/ مدعو یا انٹرویو کر سکے گی۔
نئے قواعد کے تحت اگر نامزد امیدوار جج انٹرویو کے لیے دستیاب نہیں ہو گا تو اس کی نامزدگی مسترد تصور ہو گی۔ نئے رولز میں مسترد شدہ کیسز کے بارے میں بھی طریقہ کار فراہم کر دیا گیا ہے۔

اجلاس جمعے کو علی محمد خان کی سربراہی میں منعقد ہوا (فوٹو: ٹوئٹر)

نئے ترمیم شدہ مسودے میں پارلیمانی کمیٹی کو ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اختیار دے دیا گیا ہے۔
مسلسل تین اجلاسوں میں شرکت نہ کرنے والے ارکان کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔
کمیٹی کا اجلاس چار دسمبر2019 کو دوبارہ منعقد ہو گا۔

شیئر: