Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی ائیرپورٹ پر پلاسٹک کا متبادل کیا؟

مسافروں کی بڑی تعداد پلاسٹک کی دسیوں ہزار مصنوعات استعمال کرتی ہے۔فوٹو: ٹوئٹر
دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دبئی ورلڈ سینٹرال کو یکم جنوری 2020 سے بتدریج ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک مصنوعات پاک کردیا جائے گا ۔
 دبئی ایئرپورٹ تجارتی امور کے ڈپٹی ایگزیکٹیو چیئرمین یوجین باری کے مطابق’ پلاسٹک کپ ، تیار کھانوں کے ڈبے، قہوہ خانوں، ریستورانوں اور ہوائی اڈوں کے تجارتی مراکز پر استعمال ہونے والی پولیتھن کا سلسلہ ختم کر رہے ہیں‘۔
’ آئندہ بارہ ماہ کے دوران یہ کام مکمل کرلیا جائے گا۔ مسافروںکے لیے مخصوص مقامات پر دیگر متبادل مصنوعات پیش کی جائیں گی‘۔
یوجین باری نے کہا ’ ہمارا مقصد ایئرپورٹ کی تمام خدمات کو ماحول دوست بنانا ہے۔ ہم اور عالمی برانڈ کے ادارے اس بات کا عہد کیے ہویے ہیں کہ پلاسٹک مصنوعات کا مناسب اور پائدار متبادل فراہم کیا جائے‘۔

دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ ا سے سالانہ 90 ملین سے زیادہ افراد سفر کرتے ہیں۔فوٹو: ٹوئٹر

البیان اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جون 2019 میں نئے سال کی آمد تک دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دبئی ورلڈ سینٹرل کو ایک مرتبہ استعمال کی جانے والی پلاسٹک مصنوعات سے پاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔
 یہ کام مارکیٹنگ اور میزبانی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے 250 سے زیادہ اداروں کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔
دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دبئی ورلڈ سینٹرل سے سالانہ 90 ملین سے زیادہ افراد سفر کرتے ہیں۔ مسافروں کی بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پرپلاسٹک کی دسیوں ہزار مصنوعات استعمال کرتی ہے۔ ان میں پانی کے گلاس، چائے کے کپ اور دیگر اشیا شامل ہیں۔
 یوجین باری کے مطابق ’سب سے بڑا مشکل مرحلہ پلاسٹک کی بوتلوں کا نعم البدل فراہم کرنے کاہے۔ بوتلیں ایک مرتبہ استعمال کرکے پھینک دی جاتی ہیں‘۔ 
’یہ بھی کوشش ہے کہ ری سائیکلنگ کا انتظام کیا جائے۔ پلاسٹک مصنوعات سے جمع ہونے والے ہزاروں ٹن کباڑ کو ٹھکانے لگانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے‘۔

پلاسٹک کی بوتلوں  ایک مرتبہ استعمال کرکے پھینک دی جاتی ہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر

 دریں اثنا ایک سروے میں 52 فیصد افرادنے بتایا کہ وہ سفر کے دوران کثیر المقاصد پانی کی بوتلیں استعمال کرتے ہیں۔
49 فیصد کے مطابق وہ پلاسٹک کی بوتلیں استعمال کرنے سے بچنے کے لیے ایئرپورٹ کے کسی ریستوران میں کھانا پسند کرتے ہیں۔
32 فیصد کا کہنا تھاکہ وہ ایئرپورٹ سے ایسا سامان نہیں خریدتے جوری سائیکلنگ کے کام نہ آنے والے ناقابل مادے پر مشتمل ہو۔
92 فیصد کی رائے تھی کہ ایئر پورٹ انتظامیہ کو ری سائیکلنگ کی حکمت عملی کے بارے میں شفاف طریقہ کار اختیار کرنا چاہیے۔
 

شیئر: